فیکٹ چیک: پی این بی کی غازی آباد برانچ کے ملازمین کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بارے میں وائرل کی جا رہی پوسٹ گمراہ کن
وشواس نیوز نے اپنی تفتیش میں پایا کہ ویڈیو 27 اپریل کا ہے ، جبکہ شراب کی دکانیں 4 مئی کو کھولی گئیں۔ ساتھ ہی اسٹاف کے تمام لوگوں کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے والی بات بھی صحیح نہیں ہے۔ سرکاری معلومات کے مطابق، اسٹاف کے 4 لوگ کورونا پازیٹیو ہیں اور باقی کے عملے کو احتیاط کے طور پر کوارنٹائن کیا گیا ہے۔ ۔
- By: Pallavi Mishra
- Published: May 14, 2020 at 07:43 PM
- Updated: May 17, 2020 at 04:35 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ آج کل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جارہی ہے ، جس میں کچھ لوگوں کو ایمبولینس میں داخل ہوتے دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ لکھے گئے کیپشن میں یہ بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ یہ تمام افراد پنجاب نیشنل بینک کی لونی برانچ کے عملہ ہیں اور کرونا وائرس سے متاثر ہیں۔ دعوی کے مطابق ، پنجاب نیشنل بینک کی لونی برانچ کی لونی برانچ کے ایک ملازم نے شراب کی لائن میں لگ کر بینک اسٹاف کے لئے شراب خریدی، جس کے بعد وہ کورونا وائرس سے متاثر ہو گیا اور باقیوں کو بھی متاثر کر دیا‘‘۔
جب اس ویڈیو کو چیک کیا گیا تو وشواس نیوز کو معلوم ہوا کہ یہ ویڈیو 27 اپریل کا ہے ، جبکہ 4 مئی کو شراب کی دکانیں کھول دی گئیں۔ ساتھ ہی اسٹاف کے تمام لوگوں کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے والی بات بھی صحیح نہیں ہے۔ سرکاری معلومات کے مطابق، اسٹاف کے 4 لوگ کورونا پازیٹیو ہیں اور باقی کے عملے کو احتیاط کے طور پر کوارنٹائن کیا گیا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
وائرل ویڈیو میں ، کچھ لوگوں کو ایمبولینس میں داخل ہوتے دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو اس کے ہمراہ تفصیل میں لکھی ہے ، “لونی (غازی آباد) میں پنجاب نیشنل بینک کا پورا عملہ کورونا پازیٹیو پایا گیا۔ شراب کی لائن میں لگ کر ملازم نے لی تھی شراب پورے اسٹاف کے لئے‘‘۔
پڑتال
اس ویڈیو کی وضاحت میں لونی کی پی این بی برانچ کا ذکر ہے۔ ویڈیو میں پنجاب نیشنل بینک ، لونی برانچ کا بورڈ بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ ہم نے اس چھان بین کی ورڈ کی استعمال کیا اور ہمیں ٹائمز آف انڈیا کی ایک خبر ملی۔ اس خبر کے اندر یہ ذکر کیا گیا تھا کہ “پنجاب نیشنل بینک کی لونی شاخ کو 27 اپریل سے پی این بی ملازم کے انفکشن ہونے کے بعد سیل کردیا گیا ہے۔ ابھی تک ملازم کی اہلیہ ، بیٹے اور دو دیگر ملازمین بشمول بینک برانچ منیجر اور سیکیورٹی عملہ کو کورونا سے متاثر ہونے کی اطلاع ملی ہے‘‘۔
مزید تصدیق کے لئے ہم نے لونی کے ایس ڈی ایم خالد انجم سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ “پنجاب نیشنل بینک کی لونی برانچ میں ایک ملازم کورونا ئازیٹیو پایا گیا تھا ، جس کے بعد 27 اپریل کو بینک کے 17 ملازمین ، دو گارڈوں سمیت ، کوارنٹائن کردیا گیا تھا اور برانچ کو سیل کردیا گیا تھا۔ یہ ویڈیو بھی اسی کا ہے۔ “
ہم آپ کو بتادیں کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ، لاک ڈاؤن کے درمیان شراب کی دکانیں پورے ہندوستان میں بند کردی گئیں ، جو 4 مئی کو کھولی گئیں۔ یہ واضح ہے کہ لونی کی یہ ویڈیو شراب کی دکانیں کھلنے سے پہلے کا ہے۔
ڈس کلیمر، اعلامیہ دست برداری: وشواس نیوز کی کورونا وائرس (کووڈ-19) سے منسلک فیکٹ چیک خبروں کو پڑھتے یا اسے شیئر کرتے وقت آپ کو اس بات پر غور کرنا ہوگا کہ جن اعداد و شمار یا ریسرچ متعقلہ ڈیٹا کا استعمال کیا گیا ہے، وہ مسلسل بدل رہے ہیں۔ بدل اسلئے رہے ہیں کیوں کہ اس وبا سے جڑے اعداد و شمار (متاثرین اور ٹھیک ہونے والے مریضوں کی تعداد، اس سے ہونے والی اموات کی تعداد) میں مسلسل تبدیلیاں ہو رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اس بیماری کا ویکسین بننے سے منسلک چل رہے تمام ریسرچ کے پختہ نتائج آنے باقی ہیں، اور اس وجہ سے علاج اور بچاؤ کو لے کر فراہم کردہ اعداد و شمار میں بھی تبدیلیاں ہو سکتی ہیں۔ اسلئے ضروری ہے کہ خبر میں استعمال کئے گئے ڈیٹا کو اس کی تاریخ سے جوڑ کر دیکھا جائے۔
اب باری تھی اس ویڈیو کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک پیج ’محسن حمید انصاری‘ کی سوشل اسکیننگ کرنےکی۔ ہم نے پایا کہ پیج کو3,373 صارفین فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی تفتیش میں پایا کہ ویڈیو 27 اپریل کا ہے ، جبکہ شراب کی دکانیں 4 مئی کو کھولی گئیں۔ ساتھ ہی اسٹاف کے تمام لوگوں کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے والی بات بھی صحیح نہیں ہے۔ سرکاری معلومات کے مطابق، اسٹاف کے 4 لوگ کورونا پازیٹیو ہیں اور باقی کے عملے کو احتیاط کے طور پر کوارنٹائن کیا گیا ہے۔ ۔
- Claim Review : لونی (غازی آباد) میں پنجاب نیشنل بینک کا پورا عملہ کورونا پازیٹیو پایا گیا۔ شراب کی لائن میں لگ کر ملازم نے لی تھی شراب پورے اسٹاف کے
- Claimed By : FB Page- Mohsin Hameed Ansari
- Fact Check : گمراہ کن
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔