فیکٹ چیک: سکھوں کی یہ ریلی پنجاب کی ہے، شاہین باغ کے مدعے سے کوئی تعلق نہیں
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایاکہ یہ دعویٰ غلط ہے۔ وائرل ویڈیو نومبر 2019 کا ہے جب گرو نانک دیو کی 550ویں یوم پیدائش پر شہر میں نامدھاری سکھوں کی قیادت میں پنجاب کے سلطان پور لودھی میں ایک جلوس نکالا گیا تھا۔ اس ویڈیو کا شاہین باغ سے یا سی اے اے/ این آر سی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
- By: Pallavi Mishra
- Published: Feb 19, 2020 at 11:40 AM
- Updated: Feb 19, 2020 at 11:58 AM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر آج کل ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں سفید کپڑے پہنے بہت سے سکھ مذہب کے لوگوں کو ایک ریلی نکالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ دہلی کے شاہین باغ کا ویڈیو ہے، جہاں سکھ مذہب کے لوگوں نے سی اے اے/این آر سی کی مخالفت میں ریلی نکلالی تھی۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعویٰ غلط ہے۔ وائرل ویڈیو نومبر 2019 کا ہے جب گرو نانک دیو کی 550ویں یوم پیدائش پر نامدھاری سکھوں کی قیادت میں پنجاب کے سلطان پور لودھی میں ایک جلوس نکالیا گیا تھا۔ اس ویڈیو کا شاہین باغ یا سی اے اے/ این آر سی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
وائرل ویڈیو میں سفید رنگ کے لباس میں بہت سے سکپھ مذہب کے لوگوں کو ایک ریلی نکلاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ صارف نے لکھا ہے،’’دہلی شاہین باغ پہنچے سکھ بھائی کہا ہم بھی مسلمانوں کے ساتط ہیں نو این آر سی نو سی اے اے‘‘۔
اس پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
اس پوسٹ کو اب تک 1 لاکھ 26 ہزار صارفین شیئر کر چکے ہیں۔
پڑتال
مذکورہ پوسٹ کی پڑتال کرنے کے لئے ہم نے سب سے پہلے اس ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ ویڈیو تھوڑا اس بلر تھا۔ ویڈیو 14 سیکنڈ کا ہے اور اس کے نیچے ٹک ٹاک آرین 786 لکھا ہے۔
اس کے بعد ہم نے ٹک ٹاک ایپ پر آرین 786 کو تلاش کیا کہ اس ویڈیو کو سب سے پہلے 19دسمبر 2019 کو آرین 786 نام کے پروفائل سے ٹک ٹاک پر اپ لوڈ کیا گیا تھا۔ اس ویڈیو میں کہیں بھی شاہین باغ کا ذکر نہیں کیا گیا تھا۔ اس پلیٹ فارم پر یہ ویڈیو زیادہ صاف ہے۔ اس ویڈیو میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ جلوس کے ساتھ گزرتی ایک موٹر سائیکل پر نمبر پلیٹ (پی بی 08 بی اے 8747) پنجاب کی ہے۔ علاوہ ازیں اس جلوس کے ساتھ چل رہی ایک گاڑی پر پنجاب پولیس لکھا دیکھا جا سکتا ہے۔
ہم نے اپنے پنجابی ماہر سے اس ویڈیو سے متعلق بات کی تو انہوں نے بتایا کہ یہ دکھنے میں نامدھاری سکھ لگ رہے ہیں۔ اس کے بعد ہم نے انگریزی میں تعلقہ کی ورڈ ڈال کر سرچ کیا۔ تو ہمیں ایک یوٹیوب چینل پر وہی ویڈیو ملا جسے اب وائرل کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ تفصیل میں لکھا تھا، ’’ستگرو ادے سنگھ جی کی حاضری میں سلطان پور میں سری ستگرو نانک دیو جی کی 550ویں یوم پیدائش پر وشال نگر کیرتن 01۔11۔2019 نام دھاری سکھ‘‘۔ ویڈیو میں 43 سیکنڈ پر پولیس کی یہ گاڑی دیکھی جا سکتی ہے۔
جانچ میں ہم نے پایا کہ سری بھینی صاحب، لدھیانہ نامدھاری سکھوس کا ہیڈ آفس ہے۔ ہم نے سری بھینی صاحب کو سرچ کیا تو ہمیں گب جح فیس بک پیج پر ایک ویڈیو ملاں، جس میں ایک شخص اس وائرل ویڈیو پر وضاحت پیش کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں موجود شخص بتا رہے ہیں کہ وائرل ویڈیو گرو نانک دیو کی 550یں سالگرہ پر پنجاب میں نکلے ایک جلوس کا ہے اور اس ویڈیو کا شاہین باغ سے یا سی اے اے، این آر سی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
اس موضوع میں مزید تصدیق کے لئے ہم نے سری بھینی صاحب کے کمیونی کیشن مینجر ہرکیرت سنگھ سے بات کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا، ’’یہ ویڈیو 02۔11۔2019 کو نامدھار سکھ سنگت کے ذریعہ سری گرو نانک جی کی 550ویں یوم پیدائش پر کپور تھلا کے سلطان پور لودھی میں نکالے گئے جلوس کا ہے۔ اس ویڈیو کا شاہین باغ سے یا سی اے اے/این آر سی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہم نے اپنے فیس بک پی پر بھی اس ویڈیو کو لے کر وضاحت دی تھی۔ ہمارے کمینی کیشن انچارج کرن پال سنگھ نے مذکورہ ویڈیو وضاحت کے ساتھ پیج پر شیئر کیا تھا‘‘۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی حوالے کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کو2,298 لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایاکہ یہ دعویٰ غلط ہے۔ وائرل ویڈیو نومبر 2019 کا ہے جب گرو نانک دیو کی 550ویں یوم پیدائش پر شہر میں نامدھاری سکھوں کی قیادت میں پنجاب کے سلطان پور لودھی میں ایک جلوس نکالا گیا تھا۔ اس ویڈیو کا شاہین باغ سے یا سی اے اے/ این آر سی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
- Claim Review : दिल्ली शाहीनबाग पहुचे सिख भाई कहा हम भी मुसलमानों के साथ है No NRC No CAA,
- Claimed By : FB User- Mohammad Javed
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔