X
X

فیکٹ چیک: برقع میں پکڑا گیا شخص سرپھرا ہے، اس کا نہ تو آر ایس ایس سے لینا دینا ہے، نہ ہی این آر سی مخالف مظاہروں سے

برقع پہنے ہوئے جس شخص کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، اس کا آر ایس ایس سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ اس ویڈیو کا این آر سی کے خلاف جاری احتجاجی مظاہروں سے کوئی لینا دینا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر برقع پہنے ایک شخص کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جسے لے کر دعویٰ کیا جا رہے کہ این آر سی کے خلاف جاری مظاہرے کے درمیان مسلم علاقہ میں برقع پہنے ہوئے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا کارکن پکڑا گیا ہے۔

وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعویٰ غلط نکلا۔ برقع پہنے جس شخص کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، اس کا آر ایس ایس سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی اس ویڈیو کا این آر سی کے خلاف جاری احتجاجی مظاہروں سے کوئی لینا دینا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں

فیس بک صارف ’اندر کمار‘ کی جانب سے 22 جنوری کو ایک ویڈیو شیئر کیا گیا جس میں لکھا ہے، ’’ آر ایس ایس کارکن مسلم علاقوں میں برقع پہنے ہوئے پکڑا گیا۔ جہاں کہیں بھی این آر سی کے خلاف مظاہرہ ہو رہا ہے وہاں ایسے لوگوں پر خاص طور پر غور کیا جائے‘‘۔

پڑتال

وشواس نیوز نے اپنی تفتیش میں پایا کہ یہ معاملہ حقیقت میں پیش آیا ہے، لیکن اس کا این آر سی کے خلاف ہو رہے مظاہروں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ’ان گوا نیوز‘ کے یوٹیوب چینل پر ملا۔

گزشتہ سال 16 فروری کو اپ لوڈ کئے گئے ویڈیو کے مطابق، گوا کے پنجی بس اسٹینڈ پر برقع پہنے ہوئے ایک شخص کو پکڑا گیا۔

اس ویڈیو سے ملی معلومات کو متعلقہ کی ورڈ کے ساتھ سرچ کرنے پر ہمیں انگریزی اخبار ’ٹائمس آف انڈیا‘ کی ویب سائٹ پر ایک خبر ملی، جس میں پنجی میں ہوئے متعلقہ معاملہ کا ذکر ہے۔

ٹائمس آف انڈیا میں 18 فروری 2019 کو شائع ہوئی خبر کا لنک

خبر کے مطابق، ’’گوا پولیس نے پنجی کے کدمبا بس اسٹینڈ پر برقع پہنے ہوئے ایک شخص کو گرفتار کیا۔ ملزم شخص کی شناخت ورجل فرناڈیز کے طور پر ہوئی ہےڈ جس مارسیج کا رہائشی ہے۔ گرفتاری کے بعد اس شخص کا ضمانت پر بھی رہا کر دیا گیا‘‘۔

غور طلب ہے کہ دسمبر 2019 میں شہریت ترمیمی بل پاس ہونے اور اس کا قانون ہونے کے بعد سے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں، جبکہ گوا میں برقع پہنے اس شخص کی گرفتاری ان مظاہروں کے آغاز سے تقریبا 10 ماہ قبل ہوئی تھی۔

وشواس نیوز نے اس معاملہ کو لے کر پنجی تھانہ کے پولیس انسپیکٹر اور انچارج سدیش آر نائک سے بات کی۔ نائک نے بتایا کہ یہ معاملہ ان کے اس تھانے کا انچارج لینے سے قبل کا ہے، انہیں مذکورہ معاملہ سے متعلق کوئی معلومات ہے۔

انہوں نے گرفتار شخص کے آر ایس ایس سے منسلک ہونے کو خارج کیا۔ نائک نے کہا، ’’ملزم شخص ذہنی طور سے مستحکم نہیں ہیں اور زیر علاج ہیں۔ وہ فی الحال ضمانت پر ہی باہر ہیں‘‘۔

نیوز سرچ میں ہمیں متعدد اور خبریں ملی، جس میں اس معاملہ کا ذکر کیا گیا ہے۔ کسی بھی رپورٹ میں گرفتار کئے گئے شخص کے آر ایس ایس سے منسلک ہونے کا کوئی ذکیا نہیں کیا گیا ہے۔

گزشتہ ماہ ماہ 17 فروری کو ٹائمس آف انڈیا میں شائع ہوئی خبر

سی اے اے اور این آر سی کے سبب ملک بھر میں مظاہروں کے درمیان سوشل میڈیا پر پرانی اور الگ الگ مواقع کی تصاویر اور ویڈیو غلط دعوے کے ساتھ وائرل ہو رہے ہیں، جن کی پڑتال کو وشواس نیوز کی ویب سائٹ پر پڑھا جا سکتا ہے۔

نتیجہ: برقع پہنے ہوئے جس شخص کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، اس کا آر ایس ایس سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ اس ویڈیو کا این آر سی کے خلاف جاری احتجاجی مظاہروں سے کوئی لینا دینا ہے۔

  • Claim Review : चड्ढी गैंग का कार्यकर्ता मुस्लिम इलाकों मे बुरखा पहने हुए पकडा गया! जहाँ कही भी NRC के खिलाफ प्रदर्शन चल रहे है वहा ऐसे लोगो का खास ध्यान रखा जाऐ!
  • Claimed By : Fb User- इंद्र कुमार
  • Fact Check : جھوٹ‎
جھوٹ‎
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later