فیکٹ چیک: ہندوستان کے مقابلہ پاکستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کی جی ڈی پی گروتھ ریٹ کو لے کر وائرل گرافکس فرضی
- By: Umam Noor
- Published: Dec 4, 2019 at 06:45 PM
- Updated: Jul 8, 2023 at 04:43 PM
نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ موجودہ مالی سال (2019۔20) کے دوسرے کوارٹر میں ہندوستان کے مجموعی گھریلو مصنوعات یعنی جی ڈی پی کے 5 فیصدی سے نیچے جانے کے بعد سوشل میڈیا پر بنگلہ دیش، سری لنکا اور پاکستان کی جی ڈی کے عداد و شمار سے متعلق ایک گرافکس وائرل ہو رہا ہے، جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ہندوستان کے مقابلہ اس کے تینوں پڑوسی ممالک کی گروتھ ریٹ زیادہ ہے۔
وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعویٰ غلط نکلا۔ ہندوستان کے ساتھ تینوں ممالک کی جی ڈی پی کا جو گرافکس عداد و شمار وائرل ہو رہا ہے، وہ غلط ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں
فیس بک پیج ’آئی لیو انڈیا‘ نے انفوگرافکس کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے، ’’ آپ فقیر ہو، ٹھیک ہے! مگر ملک کو کیوں بنا رہے ہو؟‘‘۔
گرافکس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہندوستان کی 4.5 فیصد جی ڈی پی کے مقابلہ بنگلہ دیش کی جی ڈی پی 8.2 فیصد ہے، پاکستان کی جی ڈی پی 5.2 فیصد اور سری لنکا کی 6.5 فیصد ہے۔
پڑتال
رواں سال کی 19 مارچ کو بنگلہ دیشی اخبار ’دا ڈیلی اسٹار‘ میں شائع خبر کے مطابق مالی سال 2018-19ء میں معیشت 8.13 فیصد کی شرح سے بڑھی۔ مالی سال اے ایچ ایم مصطفی نے یہ عداد شمار جاری کیا تھا۔
اس سے قبل کے عداد و شمار پر نظر ڈایں تو 2013۔14 میں بنگلہ دیش کی جی ڈی پی گروتھ ریٹ 6.06 فیصد، 2014۔15 میں 6.55 فیصد، 2015۔16 میں 7.11 فیصدٹ 2016۔17 میں 7.28 فیصد اور 2017۔18 میں 7.86 فیصد رہی۔
سری کی جی ڈی پی کو لے کر کیا گیا دعویٰ
وائرل پوسٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان کے پڑوسی ملک سری لنکا کی جی ڈی پی 6.5 فیصد ہے۔ 29 نومبر 2019 کو نیوز ایجنسی رائٹرس میں شائع خبر کے مطابق، سری لنکا کے نومنتخب صدر جمہوریہ گوٹابایا راج پکشے نے اپنے انتخابی منشور میں 6.5 فیصد گروتھ ریٹ حاصل کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ جبکہ گزشتہ مالی سال سری لنکا کی جی ڈی پی گروتھ ریٹ 3.2 فیصد رہی، جو 17 سالوں کی سب سے کم گروتھ ریٹ تھی۔
سنٹرل بینک آف سری لنکا کی ویب سائٹ کے مطابق، سری لنکا نے موجودہ مالی سال کے پہلے کوارٹر کا ہی ڈیٹا جاری کیا ہے، جو 3.7 فیصد ہے۔
مالی سال 2018 کے چوتھے کوارٹر کی گروتھ ریٹ 1.8 فیصد رہی۔ جبکہ 2018 کے تیسرے کوراٹر میں گروتھ ریٹ 3.5 فیصد، دوسرے کوارٹر میں 3.9 فیصد اور پہلے کواٹر میں 4 فیصد رہی۔
اگر موجودہ مالی سال کے پہلے کوارٹر سے بھی متوازنہ کریں تو ہندوستان کی گروتھ ریٹ (5 فیصد)، سری لنکا کی گروتھ ریٹ (3.7) فیصدی سے زیادہ ہے۔
پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ ریٹ کو لے کر کیا گیا دعویٰ
وائرل پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ ریٹ 5.2 فیصد ہے۔ 9 فروری 2019 کو اکناک ٹائمس میں رائٹرس کے حوالے سے شائع خبر کے مطابق پاکستان نے گزشتہ مالی سال کے لئے گروتھ ریٹ کے تخمینہ کو 5.8 فیصد سے کم کر 5.2 فیصد کر دیا ہے۔
پاکستان حکومت کے معاشی سروے کی رپورٹ کے مطابق، مالی سال 2018۔19 میں ملک کی معیشت کی گروتھ ریٹ 3.29 فیصد رہی، جبکہ حکومت نے 6.2 فیصد جی ڈی پی کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔
پاکستان اخبار ڈان کی ویب سائٹ پر 10 مئی 2019 کو شائع رپورٹ کی تصدیق ہوتی ہے۔ خبر کے مطابق، 2018۔19 میں پاکستان کی جی ڈی پی محض 3.3 فیصد رہی، جو 6.2 فیصد کے ہدف سے بے حد کم ہے۔
अब आते है भारत के जीडीपी ग्रोथ रेट के दावे पर। मौजूदा वित्त वर्ष की दूसरी तिमाही में भारत की जीडीपी ग्रोथ रेट 4.5 फीसदी रही है, जबकि पहली तिमाही में ग्रोथ रेट 5 फीसदी रही। बिजनेस स्टैंडर्ड में छपी खबर में इसे पढ़ा जा सकता है।
اب آتے ہیں ہندوستان کے جی ڈی پی گروتھ ریٹ کے دعویٰ پر۔ موجودہ مالی سال کے دوسرے کوارٹر میں ہندوستان کی جی ڈی پی ریٹ 4.5 فیصد رہی ہے، جبکہ پہلے کوراٹر میں گروتھ ریٹ 5 فیصد رہی۔ بزنیس اسٹیڈرڈ میں شائع خبر میں اسے پڑھا جا سکتا ہے۔
وائرل پوسٹ میں جس گروتھ ریٹ کا ذکر کیا گیا ہے، وہ موجودہ مالی سال کے دوسرے کوراٹر کا ہے، نہ کی پورے سال کا۔
ماہر معاشیات ارون کمار نے بتایا کہ ہندوستان کی گروتھ ریٹ میں لگا تار کمی آرہی ہے، جو فکر کا موضوع ہے۔ تاہم ، موازنہ کی ایک بنیاد ہے اور ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ اعداد و شمار جن کا حوالہ دیا جارہا ہے، وہ کہاں سے لئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’ورلڈ بینک یا کسی دوسری بین الاقوامی ایجنسی کے اعداد و شمار کا معیار کے ساتھ موازنہ کیا جاسکتا ہے ، کیونکہ حکومتیں جو اعداد و شمار جاری کرتی ہیں وہ عارضی ہیں اور حتمی اعداد و شمار آنے میں چند سال لگتے ہیں‘‘۔
ورلڈ بینک کی ویب سائٹ پر تازہ ترین ڈیٹا سال 2018 کا ہے۔ ان اعداد وشمار کے مطابق، چاروں ممالک کی سالانہ گروتھ ریٹ ذیل میں دیکھی جاسکتی ہے۔
بنگلہ دیش (سال 2018)۔ 7.9 فیصد
ہندوستان (سال 2018)۔ 7 فیصد
پاکستان (سال 2018)۔ 5.4
سری لنکا (سال 2018)۔ 3.2
یعنی اگر ورلڈ بینک کے اعداد و شمار کو بھی معیاری بنایا جائے تو ہندوستان، پاکستان، سری لنکا اور بنگلہ دیش کی گروتھ ریٹ کے بارے میں وائرل دعویٰ غلط ہے۔
ایشیائی ڈیولپمینٹ بینک (اے ڈی بی) کے مطابق بھی وائرل ہو رہا عداد و شمار صحیح نہیں ہے۔2018 کے جی ڈی پی گروتھ ریٹ اور 2019 ۔ 2020 کے گروتھ ریٹ تخمینہ میں بھی ایسا کچھ نظر نہیں آتا ہے، جس کا دعویٰ وائرل پوسٹ میں کیا جا رہا ہے۔
اے ڈی بی کے 2019 اور 2020 کے تخمینہ کے عداد و شمار کی بنیاد پر بھی دیکھا جائے تو ہندوستان کے مقابلہ تینوں ممالک کی گروتھ ریٹ کا عداد و شمار صحیح نہیں ہے۔
نتیجہ: ہندوستان کے مقابلہ پاکستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کی جی ڈی پی گروتھ کو لے کر وائرل ہو رہا گرافکس فرضی ہے۔
- Claim Review : आप फकीर हो, ठीक है! मगर देश को क्यों बना रहे हो?
- Claimed By : FB Page- I Love India
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔