فیکٹ چیک: اسرائیل کے تل ابیب میں ہوئے حالیہ حملے کی نہیں ہے یہ تصویر، 2023 کی فوٹو وائرل
وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ یہ تصویر اسرائیل کے تل ابیب میں حالیہ حملے کی نہیں ہے۔ وائرل تصویر نومبر 2023 کی ہے جب اسرائیلی شہر کریات شمونہ میں حملہ ہوا تھا۔
- By: Umam Noor
- Published: Nov 26, 2024 at 06:33 PM
- Updated: Nov 26, 2024 at 06:35 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے، جس میں ایک جگہ پر زور دار دھماکہ دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر شیئر کرتے ہوئے صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ تصویر اسرائیلی شہر تل ابیب میں ہونے والے حملے سے متعلق ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ یہ تصویر اسرائیل کے تل ابیب میں حالیہ حملے کی نہیں ہے۔ وائرل تصویر نومبر 2023 کی ہے جب اسرائیلی شہر کریات شمونہ میں حملہ ہوا تھا۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک پیج ‘اے آئی ایم آئی ایم یو پی مشن 2022’ نے وائرل پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا، ‘یہ خوبصورت نظارہ اسرائیل کے شہر تل ابیب کا ہے، دل باغ باغ ہو گیا ہے‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی تحقیقات شروع کرتے ہوئے، سب سے پہلے ہم نے کی فریمس نکال کر گوگل لینس کے ذریعے وائرل تصویر کو تلاش کیا۔ تلاش کرنے پر ہمیں یہ تصویر 3 نومبر 2023 کو یروشلم پوسٹ کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی خبر میں ملی۔ یہاں تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ‘آج صبح شمال اور جنوب سے اسرائیل پر فائر کیے گئے راکٹ حملوں سے اسرائیل کے ایک وسطی گاؤں اور شمالی شہر کریات شمونہ میں دو مکانات کو براہ راست نقصان پہنچا‘۔
اسی بنیاد پر ہم نے اپنی تحقیقات کو آگے بڑھایا اور ٹائم ٹول کی مدد سے خبروں کو تلاش کیا۔ ہمیں ٹائمز آف اسرائیل کے صحافی ایمینوئل فیبیان کی ایک ایکس پوسٹ ملی۔ 2 نومبر 2023 کو پوسٹ شیئر کرتے ہوئے اس کا تعلق کریات شمونہ شہر سے بتایا گیا ہے۔
اسی معاملے پر نومبر 2023 میں شائع ہونے والی ایک پوسٹ ’الجزیرہ‘ کے فیس بک پیج پر پائی گئی۔ دی گئی معلومات کے مطابق جنوبی لبنان سے قسام بریگیڈ کا راکٹ گرنے کے بعد کریات شمونہ دھماکے کا منظر۔
وائرل پوسٹ کے بارے میں تصدیق حاصل کرنے کے لیے، ہم نے اسرائیلی فیکٹ چیکر اوریا بار میر سے رابطہ کیا اور اس کے ساتھ وائرل پوسٹ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں تصدیق کی کہ یہ تصویر تل ابیب پر حملے کی نہیں ہے۔
الجزیرہ کے لائیو بلاگ کے مطابق حزب اللہ نے تل ابیب پر حملہ کیا ہے۔ اس معاملے سے متعلق مکمل اپ ڈیٹ یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔
آخر میں، ہم نے فیس بک پیج ‘اے آئی ایم آئی ایم مشن 2022’ کی سوشل اسکیننگ کی جس میں گمراہ کن پوسٹس شیئر کی گئیں۔ ہم نے پایا کہ پانچ ہزار سے زیادہ لوگ اس پیج کو فالو کرتے ہیں۔
- Claim Review : یہ تصویر اسرائیلی شہر تل ابیب میں ہونے والے حملے سے متعلق ہے۔
- Claimed By : FB Page- AIMIM UP मिशन 2022
- Fact Check : گمراہ کن
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔