فیکٹ چیک: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثہ سے پہلی کی نہیں ہے یہ کلپ، پرانی ویڈیو گمراہ کن حوالے سے وائرل
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ ابراہیم رئیسی کا یہ ویڈیو جنروی میں ایک سفر کے دوران کا ہے۔ اب اس پرانے ویڈیو کو ان کے حادثہ کے بعد آخری ویڈیو کے طور پر وائرل کیا جا رہا ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: May 23, 2024 at 02:22 PM
- Updated: May 23, 2024 at 06:34 PM
نئی دہلی(وشواس نیوز)۔ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثہ میں ہفتہ کو موت واقع ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر ان کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں وہ ہیلی کاپٹر میں سفر کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثہ سے تھوڑی دیر پہلے کا ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ ابراہیم رئیسی کا یہ ویڈیو جنروی میں ایک سفر کے دوران کا ہے۔ اب اس پرانے ویڈیو کو ان کے حادثہ کے بعد آخری ویڈیو کے طور پر وائرل کیا جا رہا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’ایرانی صدر کی آخری ویڈیو ‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کے کی فریمس کو گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ’خبرگزاری ایرنا‘ نام کے ایکس ہینڈل پر 18 جنوری 2024 کو اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ’’آج صبح صدر نے فیروزکوہ شہر میں نمرود ڈیم کا فضائی دورہ کیا‘‘۔
اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور ہمیں ایران کی متعدد نیوز ویب سائٹ پر اس معاملہ سے متعلق خبر جنوری 2024 کو شائع ہوئی ملی۔ دی گئی معلومات کے مطابق،’’صدر مملکت نے فیروزکوہ شہر میں واقع نمرود ریزروائر ڈیم کی تعمیر کے آخری مراحل کا دورہ کیا۔ سید ابراہیم رئیسی نے آج صبح (جمعرات) کو صوبہ تہران کے شہروں کے عوامی حکومت کے دورے کے ایک حصے کے طور پر فیروزکوہ کا دورہ کیا۔ صدر مملکت نے اپنی آمد پر نمرود ریزروائر ڈیم کی تعمیر کی جگہ کا دورہ کیا اور اس ڈیم کا دورہ کرتے ہوئے انہیں اس کی تعمیر کی تفصیلات اور اس کی تکمیل تک باقی رہ جانے والے اقدامات کے بارے میں متعلقہ ایگزیکٹو کی وضاحت سے آگاہ کیا گیا‘‘۔
گزشتہ روز آئی خبروں کے مطابق، ’ایران کے صدر ابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔ ان کے ساتھ وزیر خارجہ بھی اس ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوئے۔ اتوار کی رات سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کی ’ہارڈ لینڈنگ‘ کی خبریں آنے کے بعد کئی گھنٹے تک متعدد سرچ اور ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ اور ہیلی کاپٹر کی تلاش میں جنگلات اور پہاڑوں سے گھرے علاقے کا چپہ چپہ چھان رہی تھیں۔ تاہم شدید دھند اور بارش کے باعث امدادی ٹیموں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ حدِ نگاہ صرف پانچ میٹر رہ گئی تھی۔ ایرانی حکام کے مطابق یہ حادثہ اتوار کو صوبہ مشرقی آذربائیجان کے علاقے جلفا میں اس وقت پیش آیا جب صدر رئیسی آذربائیجان اور ایران کی سرحد پر ایک ڈیم کا افتتاح کرنے کے بعد تبریز واپس جا رہے تھے۔ حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر پر ایرانی صدر کے ہمراہ ملک کے وزیرِ خارجہ بھی سوار تھے‘۔
وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے ایران کی صحافیہ اور فیکٹ چیکر ثانیہ عزیز رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے بھی ہمیں تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ یہ ویڈیو حادثہ کے وقت کا نہیں ہے۔ یہ پرانا ویڈیو ہے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ ابراہیم رئیسی کا یہ ویڈیو جنروی میں ایک سفر کے دوران کا ہے۔ اب اس پرانے ویڈیو کو ان کے حادثہ کے بعد آخری ویڈیو کے طور پر وائرل کیا جا رہا ہے۔
- Claim Review : ایرانی صدر کی آخری ویڈیو ۔
- Claimed By : FB User- Muhammad Ahsan Saleem
- Fact Check : گمراہ کن
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔