X
X

فیکٹ چیک: سعودی عرب کے ولی عہد پر قاتلانہ حملے کے نام پر وائرل یہ ویڈیو غیر متعلقہ ہے

وشواس نیوز نے پوسٹ کی جانچ کی اور دعویٰ جھوٹا پایا۔ یہ ویڈیو 16 مارچ 2024 کو ریاض میں گاڑی میں آگ لگنے کے واقعے کی ہے۔ جب ہم نے گوگل پر کی ورڈ سرچ کئے تو ہمیں محمد بن سلمان پر حالیہ حملے سے متعلق کوئی معتبر میڈیا رپورٹ نہیں ملی۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں ایک گاڑی کو آگ لگتی دیکھی جا سکتی ہے۔ پوسٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان پر ریاض میں جان لیوا حملہ ہوا ہے اور یہ ویڈیو اسی وقت کی ہے۔

وشواس نیوز نے پوسٹ کی جانچ کی اور دعویٰ جھوٹا پایا۔ یہ ویڈیو 16 مارچ 2024 کو ریاض میں گاڑی میں آگ لگنے کے واقعے کی ہے۔ جب ہم نے گوگل پر کی ورڈ سرچ کئے تو ہمیں محمد بن سلمان پر حالیہ حملے سے متعلق کوئی معتبر میڈیا رپورٹ نہیں ملی۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے 7 مئی 2024 کو وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا، ’’بریکنگ نیوز: سعودیہ ریاض میں پرنس محمد بن سلمان پر قاتلانہ حملہ کئی سیکیورٹی اہلکارجاں بحق، حملے میں پرنس سلمان محفوظ رہے‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو کا لنک یہاں دیکھیں۔

پڑتال

وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے متعلقہ کی ورڈ کے ساتھ گوگل پر سرچ کرنا شروع کیا۔ ہمیں سعودی عرب میں کہیں بھی محمد بن سلمان پر مہلک حملے کی کوئی خبر نہیں ملی۔

اس کے بعد ہم نے وائرل ویڈیو کے اسکرین شاٹس کی تلاش شروع کی۔ ہمیں یہ ویڈیو کئی سعودی صحافیوں کی طرف سے پوسٹ کی ہوئی ملی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ یہ ویڈیو مارچ میں پیش آنے والے سڑک حادثے کی ہے، نہ کہ سعودی عرب کے شہزادے محمد بن سلمان پر ہونے والے مہلک حملے کی۔

سعودی صحافی عارف عبدالعزیز نے 7 مئی کو اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ “ریاض میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر قاتلانہ حملے کے نام پر جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔ ویڈیو میں نظر آنے والا حادثہ 16 مارچ 2024 کو پیش آیا۔ اور اس کی اطلاع اس وقت سعودی سول سیکیورٹی نے دی تھی۔ جھوٹی خبریں پھیلانا بند کریں‘‘۔

ویڈیو کے اسکرین شاٹ کو ریورس امیج تلاش کرنے پر ہمیں یہ ویڈیو 16 مئی کو سعودی فائٹ نام کے ٹوئٹر ہینڈل پر اپ لوڈ کی ہوئی ملی۔ یہاں اسے ریاض میں کنگ سلمان روڈ پر لگی آگ سے آگ کا بتایا گیا ہے۔ اس ویڈیو کا مکمل ورژن یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔

تلاش کرنے پر ہمیں سعودی سول ڈیفنس کی جانب سے 16 مارچ کی ایکس پوسٹ میں اس واقعے سے متعلق ایک پوسٹ ملی۔ ’’ریاض میں ٹریفک حادثے کے بعد دو گاڑیوں میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا‘‘۔

مزید معلومات کے لیے ہم نے سعودی عرب کے الوطن اخبار کے صحافی اور ہندوستان -سعودی تعلقات کے ماہر سعود حفیظ سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا، ’’وائرل کا دعویٰ غلط ہے۔ یہ ویڈیو مارچ کی ہے، جب ایک گاڑی میں آگ لگ گئی‘‘۔

آخر میں، ہم نے اس صارف کے اکاؤنٹ کو اسکین کیا جس نے جھوٹے دعوے کے ساتھ ویڈیو شیئر کی تھی۔ ہم نے پایا کہ صارف ’زرارچوہان زرارچوہان’ کا تعلق پاکستان سے ہے اور اس کے فیس بک پر 1700 سے زیادہ فالورز ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے پوسٹ کی جانچ کی اور دعویٰ جھوٹا پایا۔ یہ ویڈیو 16 مارچ 2024 کو ریاض میں گاڑی میں آگ لگنے کے واقعے کی ہے۔ جب ہم نے گوگل پر کی ورڈ سرچ کئے تو ہمیں محمد بن سلمان پر حالیہ حملے سے متعلق کوئی معتبر میڈیا رپورٹ نہیں ملی۔

  • Claim Review : ریاض میں سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان پر جان لیوا حملہ ہوا ہے اور یہ ویڈیو اسی وقت کی ہے۔
  • Claimed By : FB User- Zararchohan
  • Fact Check : جھوٹ‎
جھوٹ‎
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later