فیکٹ چیک: وائرل ویڈیو اسرائیل میں حماس کے حملہ کا نہیں، چین کے ایک گودام میں ہوئے ایک دھماکہ کا ہے
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2015 میں چین کے تیانجین شہر کے ایک گودام میں ہوئے دھماکہ کا ہے جہاں گیس اور زہریلے کمیکل اسٹورڈ تھے۔ وائرل ویڈیو کا اسرائیل۔ حماس جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے، دعوی فرضی ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: Oct 26, 2023 at 05:17 PM
- Updated: Oct 26, 2023 at 05:32 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہےجس میں ایک زوردار دھماکہ ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ اسرائیل میں حماس کی جانب سے کئے گئے حملہ کا ویڈیو ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2015 میں چین کے تیانجین شہر کے ایک گودام میں ہوئے دھماکہ کا ہے جہاں گیس اور زہریلے کمیکل اسٹورڈ تھے۔ وائرل ویڈیو کا اسرائیل۔ حماس جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے، دعوی فرضی ہے۔
کیا ہے وائرل ویڈیو میں؟
فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے اسے حماس کی جانب سے اسرائیل پر کئے گئے حملہ کا بتایا ہے۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان غور سے سنا۔ ویڈیو کے بیک گراؤن میں انگیزی میں لوگوں کو بات کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کہاں کا ہے یہ جاننے کے لئے ہم نے گوگل لینس کے ذریعہ کی فریمس کو سرچ کیا۔ اور سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ہانگ کانگ فری پریس کے یوٹیوب چینل پر 16 اگست 2015 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو سے متعلق دی گئی معلومات کے مطابق یہ ویڈیو چین کے تیانجین شہر کا ہے۔
اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور ہمیں دا گارجیئن ڈاٹ کام پر یہی ویڈیو 15 اگست 2015 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ’’بدھ کو چین کے شمالی ساحلی شہر تیانجن میں یہ دھماکہ اس جگہ ہوا جہاں زہریلے کیمیکل اور گیس کو ذخیرہ کیا گیا تھا اور اس دھماکہ میں کم از کم 55 افراد ہلاک ہوئے۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔
بی بی سی کی ویب سائٹ پر اس ویڈیو سے متعلق دی گئی معلومات کے مطابق، ’’چین کے شمالی ساحلی شہر تیانجن میں ہونے والے دو دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 50 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 700 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ چین کی سرکاری نیوز ایجنسی شن ہوا کے مطابق دھماکے بندرگاہ کے قریب ایک گودام میں ہوئے جہاں ’آتش گیر مادے سمیت مہلک اشیا‘ رکھی گئی تھیں۔ ہلاک ہونے والوں میں 12 فائر فائٹرز بھی شامل ہیں اور 36 تاحال لاپتہ ہیں۔ زخمی ہونے والے سات سو افراد میں سے 76 کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے اسرائل کے دا وسیل کے فیکٹ چیکر اوریا بر میر سے رابطہ کیا اور انہوں نےہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو اسرائیل کا نہیں ہے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2015 میں چین کے تیانجین شہر کے ایک گودام میں ہوئے دھماکہ کا ہے جہاں گیس اور زہریلے کمیکل اسٹورڈ تھے۔ وائرل ویڈیو کا اسرائیل۔ حماس جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے، دعوی فرضی ہے۔
- Claim Review : یہ اسرائیل میں حماس کی جانب کئے گئے حملہ کا ویڈیو ہے۔
- Claimed By : FB User: Ahmed Hassan
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔