فیکٹ چیک: لڑکی کے والد نے نہیں، بلکہ عومان کے شیخ نے کی نابالغہ سے شادی، وائرل پوسٹ کا دعویٰ غلط ہے
- By: Umam Noor
- Published: Jul 17, 2019 at 06:44 PM
- Updated: Aug 31, 2020 at 04:33 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے، جس میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ایک 75 سال کے بزرگ نے اپنی ہی بیٹی سے نکاح کر لیا۔ وشواس ٹیم نے اپنی جانچ میں اس دعویٰ کو فرضی پایا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں
ایک فیس بک صارف ’کٹر ہندو‘ ایک تصویر کو اپنے اکاونٹ پر اپ لوڈ کرتا ہے جس کے کیپشن میں لکھا ہے ’’بیٹے کی چاہت میں 75 سال کے والد نے 15 سال کی بیٹی سے نکاح کر لیا ہے اب اپنی ہی بیٹی، لڑکا پیدا کرے گی، واہ رے تیرا مذہب‘‘۔ اس تصویر میں دو چہرے ہیں۔ ایک بزرگ شخص کا اور ساتھ میں ایک لڑکی کا۔ دعویٰ کے مطابق، یہ لڑکی کے والد ہیں اور اس نے اپنی ہی بیٹی سے نکاح کر لیا۔ وشواس ٹیم نے اس دعویٰ کی حقیقت جاننے کے لئے پوسٹ کی تحقیقات کرنا شروع کیا۔
پڑتال
وشواس ٹیم نے سب سے پہلے گوگل رورس امیج ٹول پر اس تصویر کا اسکرین شاٹ لے کر تلاشنا شروع کیا، ہمیں متعدد لنکس ملے جس میں اس تصویر کا استعمال کیا گیا تھا۔
نئی دنیا کی ایک خبر ہمارے ہاتھ لگی جہاں پر اس معاملہ کی رپورٹ شائع کی گئی تھی جس کی سرخی تھی، ’’5 لاکھ کی لالچ میں باپ نے 65 سال کے شیخ سے کر دی نابالغ بیٹی کی شادی‘‘۔
اس خبر کے مطابق، یہ معاملہ حیدرآباد کا ہے۔ ’’حیدرآباد میں ایک نابالغ لڑکی کو عومان کے رہنے والے ایک بزرگ شیخ کے ہاتھوں بیچ دیا گیا۔ اس معاملہ میں حیدرآباد کے نواب صاحب کنتا علاقہ میں رہنے والی نابالغ لڑکی کی والدہ سعیدہ انیسہ نے فلکنوما تھانہ میں مدد کی گہار لگائی ہے اور معاملہ درج کرایا ہے۔ سعیدہ نے اپنی شکایت میں بتایا کہ عومان کے رہنے والے 65 سال کا شیخ احمد رمضان سے پہلے نکاح کے لئے حیدرآباد آیا تھا۔ شیخ کی ملاقات سعیدہ کے شوہر سکندر اور اس کی بہن غوثیہ سے ہوئی۔ اس کے بعد سکندر نے اپنی بہن کے ساتھ مل کر بیٹی کا سودا کر دیا اور اس کا نکاح کرا دیا‘‘۔
ایسے کچھ اور آرٹیکلس وشواس ٹیم کے ہاتھ لگے جن میں یہ معاملہ سرخیاں بنا۔ اس سے یہ واخح ہو گیا کہ معاملہ کیا تھا؟
تصویر میں نظر آرہا 65 سال کا شخص لڑکی کا شوہر نہیں، بلکہ عومان کا رہنے والا ایک بزرگ شیخ ہے، جو 5 لاکھ روپیے میں لڑکی سے نکاح کر کے ساتھ لے گیا۔
پھر ہم نے گوگل سرچ میں ’عومان شیخ 16 سال حیدرآباد لڑکی‘‘ جیسے کی ورڈ اپ لوڈ کر کے خبروں کو سرچ کرنا شروع کیا۔ ہمارے آگے یوٹیوب کا ایک ویڈیو لگا جو کی تیلگو کے لوکل چینل ٹی وی 5 کا ایک شو تھا، خبر کو دکھایا گیا تھا۔
اس ویڈیو میں پولیس کا ردعمل اور پورے معاملہ کو دکھایا گیا تھا۔ این ڈی ٹی وی کے ایک آرٹیکل میں ان ویڈ ویڈیو بھی ملا جسے ہم نے پلے کر کے دیکھا اس میں لڑکی کی والدہ کا ایک انٹرویو تھا اور معاملہ کی تمام جانکاری تھی۔ ساتھ میں پولیس کی کاروائی کی ویڈیو بائٹ بھی۔ لڑکی کی والدہ نے بتایا کہ یہ سب غریبی کی وجہ سے ہوا اور اس کی بغیر رضامندی کے یہ کام اس کے رشتہ دار سکندر اور غوثیہ نے کیا۔
کیا تھا پورا معاملہ
حیدرآباد میں یہ ایک سنسنی خیز معاملہ بنا جس میں ایک 16 سال کی لڑکی کا نکاح 65 سال کی عمر کے شخص کے ساتھ کر دیا گیا تھا۔ لڑکی کی والدہ نے اس معاملہ کی شکایت درج کرائی تھی۔ دراصل ہوا یہ تھا کہ، حیدرآباد کی رہنے والی سعیدہ انیسہ نے اپنی بیٹی کے نکاح کو لے کر اپنے شوہر سکندر اور شوہر کی بہن غوثیہ پر الزام لگایا تھا۔ سعیدہ نے کہا تھا کہ یہ انہوں نے دھوکہ سے ان کی بیٹی کا نکاح عومان کے شیخ سے کر دیا، جو رمضان سے پہلے حیدرآباد آیا تھا۔ انہوں نے اس شخص سے اپنی بیٹی کی شادی کی مخالفت بھی کی تھی، لیکن سکندر نے ایک قاضی کے ساتھ مل کر ہوٹل میں یہ نکاح کرا دیا تھا۔ سعیدہ انیسہ نے اسی معاملہ میں فلکنما پولیس تھانہ میں شکایت درج کرائی تھی۔ یہ بھی کہا کہ جب شیخ سے انہوں نے اس بارے میں پوچھا تو شیخ نے بتایا کہ اس نے 5 لاکھ روپیے میں ان کی بیٹی کو خریدہ ہے اور اس نے سکندر کو پیسہ دئے ہیں۔ اگر اس کے پیسے اسے واپس مل جائے تو ان کی بیٹی کو وہ ہندوستان واپس بھیج دےگا۔ سعیدہ انیسہ نے پولیس کو یہ بھی بتایا کہ سکندر نے شیخ کے متعدد ویڈیو اسے دکھائے اور کہا کہ اگر بیٹی کا نکاح شیخ سے ہوگا تو اس کی زندگی بہت عیش آرام سے گزرےگی۔ سکندر نے ہی لڑکی کو عومان بھیجنے کے لئے ویزا اور دوسرے دستاویز تیار کرائے۔
ٹویٹر پر بھی ہمیں مینکا گاندھی کا ٹویٹ ملا جس میں انہوں نے اس وقت کی وزیر خارجہ سشما سوراج سے اس معاملہ میں مدد کے لئے گہار لگائی تھی۔
ساتھ ہی، اے این آئی کے ٹویٹ بھی ملے جس میں اس خبر کو لے کر اور پولیس کے درعمل کو لے ٹویٹ کیا گیا۔
واضح ہو گیا کہ یہ شخص لڑکی کا والد نہیں ہے، بلکہ عومان کا شیخ کا جس نے 5 لاکھ کی رقم دے کر ایک نابالغہ سے نکاح کیا۔ دوسرا جو عمر کا دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ عومان شیخ کی عمر 75 سال ہےوہ بھی پڑتال کے مطابق یہ غلط ہے 2017 میں اس کی عمر 65 سال تھی اب اگر عمر کو دیکھا جائے تو وہ 67 سال کا ہوا۔
آخر میں وشواس ٹیم نے فرضی پوسٹ وائرل کرنے والے کٹر ہندو نام کے فیس بک صارف کی سوشل اکاونٹ کی اسکیننگ کرنا شروع کیا۔ اس اکاونٹ پر زیادہ تر پوسٹ شیئر کی گئی تھی۔
نتیجہ: وشواس ٹیم کی پڑتال میں تپہ چلا کہ وائرل ہو رہی پوسٹ کا دعویٰ فرضی ہے۔ تصویر میں دکھ رہا بزرگ لڑکی کا والد نہیں، بلکہ عومان کا شیخ ہے۔
مکمل سچ جانیں…سب کو بتائیں
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔
- Claim Review : بیٹے کی خواہش میں 75 سال کے والد نے کی 15 سال کی بیٹی سے شادی
- Claimed By : FB User- कट्टर हिन्दू
- Fact Check : جھوٹ