X
X

فیکٹ چیک: شرپسندوں کو سبق سکھاتی پولیس کا پرانا ویڈیو حال کا بتا کر سوشل میڈیا پر صارفین کر رہے شیئر

سورت پولس کی بدمعاشوں کو کار کے بونٹ پر لیٹا کر پیٹنے کا وائرل ویڈیو سال 2015 کا ہے۔ اس کا موجودہ حالات سے کوئی تعلق نہیں۔ ویڈیو کو جھوٹے دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے کہ یہ حالیہ ہے۔

  • By: Umam Noor
  • Published: Sep 2, 2023 at 04:38 PM

نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ دو بدمعاشوں کی پٹائی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں پولیس اہلکاروں کو کچھ نوجوانوں کو گاڑی کے بونٹ پر لیٹا کر اور ان کے ہاتھ پکڑ کر لاٹھیوں سے مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ کچھ صارفین اس ویڈیو کو اس طرح شیئر کر رہے ہیں جیسے یہ واقعہ حال ہی میں گجرات میں پیش آیا ہے۔

وشواس نیوز کی جانچ میں یہ دعویٰ گمراہ کن ثابت ہوا۔ وائرل ویڈیو سال 2015 کا ہے۔ دراصل، سال 2015 میں، سورت پولیس نے لڑکیوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والے دو نوجوانوں کو پکڑا اور انہیں اس طرح کی سزا دی تھی۔ اب اس پرانے ویڈیو کو حالیہ بتایا ہوئے شیئر کیا جا رہا ہے۔

وائرل پوسٹ میں کیا ہے؟

فیس بک صارف بیجناتھ چورسیا راشٹروادی نے وائرل ویڈیو (آرکائیو لنک) شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’شکریہ #گجرات جہادی نے راستے میں ایک ہندو بہن سے چھیڑ چھاڑ کی، وہاں کھڑے اعلیٰ افسران نے انہیں جہادیوں کے آباؤ اجداد کی یاد دلائی اس طرح یہ واحد اچھا طریقہ ہے۔ بہتر ہو، تب ہی وہ بہتر ہوں گے‘‘۔

اس دعوے کو صارفین ٹوئٹر پر بھی شیئر کر رہے ہیں۔ پوسٹ کے آرکائیو یہاں تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

https://twitter.com/sndhya22/status/1696496640901980655

پڑتال

وائرل دعوے کی تصدیق کے لیے، ہم نے ویڈیو کے کچھ کی فریم نکالے اور ان پر گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ دریں اثنا، ہمیں نیوز 24 کے آفیشل یوٹیوب چینل پر 9 دسمبر 2015 کو اپ لوڈ کیا گیا وائرل ویڈیو ملا۔ دی گئی معلومات کے مطابق وائرل ویڈیو سورت کا ہے۔ جہاں پولیس نے دو بدمعاشوں کو ایسا سبق سکھایا ہے۔

تلاشی کے دوران ہمیں نیوز ایکس کے تصدیق شدہ یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کیا گیا وائرل ویڈیو بھی ملا۔ 10 دسمبر 2015 کو اپ لوڈ ہوئے کیپشن کے مطابق، سورت میں پولیس کی طرف سے ایک بدمعاش کی بے دردی سے تذلیل کی گئی، اسے کار سے باندھا گیا اور لاٹھیوں سے پیٹا گیا۔

https://www.youtube.com/watch?v=MvXz3_-OyDE&t=1s

وائرل ویڈیو دیویا بھاسکر کے تصدیق ویری فائڈ فیس بک پیج پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ اسے یہاں 9 دسمبر 2015 کو بھی شیئر کیا گیا ہے۔

سرچ میں ہمیں ڈیلی موشن کی ویب سائٹ پر اے بی پی نیٹ ورک پر اپلوڈ ہوا یہی ویڈیو ملا۔ یہاں مذکورہ بدمعاشوں کی شناخت ندیم اور قادر کے طور پر بتائی گئی ہے۔

ہماری تحقیقات کے بعد بھی یہ واضح ہوا کہ ویڈیو حالیہ دنوں کا نہیں بلکہ سال 2015 کا ہے۔ جسے حالیہ کے طور پر شیئر کیا جا رہا ہے۔ مزید معلومات کے لیے، ہم نے گجراتی جاگرن کے ایسوسی ایٹ ایڈیٹر جیون کپوریا سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو کو اس کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے معلومات دیتے ہوئے کہا کہ ویڈیو پرانا ہے۔

تحقیقات کے اختتام پر فیس بک صارف بیجناتھ چورسیا نیشنلسٹ کے اکاؤنٹ کی چھان بین کی گئی۔ یہ انکشاف ہوا کہ 5 ہزار افراد صارف کو فالو کرتے ہیں۔ صارف 2017 سے فیس بک پر سرگرم ہے۔

نتیجہ: سورت پولس کی بدمعاشوں کو کار کے بونٹ پر لیٹا کر پیٹنے کا وائرل ویڈیو سال 2015 کا ہے۔ اس کا موجودہ حالات سے کوئی تعلق نہیں۔ ویڈیو کو جھوٹے دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے کہ یہ حالیہ ہے۔

  • Claim Review : گجرات میں منچلوں کی پٹائی کا حالیہ ویڈیو
  • Claimed By : بیجناتھ چورسیا راشٹروادی
  • Fact Check : گمراہ کن
گمراہ کن
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later