فیکٹ چیک: اوڈیشہ ٹرین حادثہ کے مقام پر مسجد کا دعوی غلط، نظر آرہی عمارت اسکان مندر ہے
- By: Abhishek Parashar
- Published: Jun 6, 2023 at 06:43 PM
- Updated: Jun 15, 2023 at 02:25 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ اڈیشہ کے بالاسور میں ٹرین حادثے کے تناظر میں سوشل میڈیا پر ایک تصویر اس دعوے کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے کہ جہاں ٹرین حادثہ ہوا تھا اس کے قریب ہی ایک مسجد واقع تھی اور یہ ٹرین حادثہ جمعہ کو ہی پیش آیا تھا۔ سوشل میڈیا صارفین ٹرین حادثے میں ایک مخصوص کمیونٹی کے لوگوں کے ملوث ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے اس تصویر کو شیئر کر رہے ہیں۔
وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں یہ دعویٰ جھوٹا پایا۔ ریلوے بورڈ نے اوڈیشہ کے بالاسور ضلع میں ٹرین حادثے کی سی بی آئی انکوائری کی سفارش کی ہے تاکہ اس واقعے کی وجہ معلوم کی جا سکے۔ وائرل تصویر کو جائے حادثہ کے قریب مسجد کی موجودگی کے گمراہ کن دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔ وائرل تصویر میں نظر آنے والی عمارت مسجد نہیں ہے بلکہ ایک اسکان مندر ہے، جسے مسجد کے طور پر فرضی اور اشتعال انگیز فرقہ وارانہ دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔
بنگلورو-ہاؤڑہ سپر فاسٹ ایکسپریس اور شالیمار-چنئی سنٹرل کورومنڈیل ایکسپریس اور مال ٹرین جمعہ کی شام تقریباً 7 بجے بالاسور کے بہناگا بازار اسٹیشن کے قریب پٹری سے اتر گئی، جس میں 270 سے زیادہ لوگ مارے گئے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
سوشل میڈیا صارف ‘ابھیگیا ایس چندیل’ نے وائرل تصویر (آرکائیو لنک) کو کیپشن کے ساتھ شیئر کیا، “وزارت ریلوے اور انتظامیہ کو فوری طور پر اس پر غور کرنا چاہیے، ہو سکتا ہے کہ ٹرین حادثہ کہیں اس مسجد سے منسلک ہو۔” ہو سکتا ہے ایک اشارہ ہی کافی ہو۔ عقلمندوں کے لیے۔ بلیک_فرائیڈے۔
مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کئی دیگر صارفین نے تصویر کو ایک جیسے اور اسی طرح کے دعووں کے ساتھ شیئر کیا ہے۔
پڑتال
وائرل تصویر میں جائے حادثہ کے قریب سفید رنگ کی عمارت کا ایک چھوٹا سا حصہ دکھایا گیا ہے جس کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ مسجد ہے۔ وائرل تصویر میں عمارت کا مکمل ڈھانچہ نظر نہیں آرہا، جسے دیکھے بغیر دعوے کی سچائی کو سمجھنا مشکل ہے۔
اس جگہ کی دیگر تصاویر تلاش کرنے کے لیے ریورس امیج سرچ کی مدد لی۔ تلاش میں، ہمیں زی نیوز انڈیا کی ویب سائٹ پر 4 جون کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ ملی، جس میں جائے حادثہ کی مرئی تصویر کھینچی گئی ہے جس میں ایک وسیع علاقہ دکھایا گیا ہے۔ اس میں ڈھانچہ مکمل طور پر دیکھا جا سکتا ہے، جسے وائرل تصویر میں مسجد کے طور پر شیئر کیا جا رہا ہے۔
رواں ماہ کی 4 جون کو زی نیوز انڈیا کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی رپورٹ میں استعمال کی گئی تصویر میں جائے حادثہ کے قریب سفید رنگ کی مندر کی عمارت واضح طور پر دکھائی دے رہی ہے۔ عمارت کو دیکھ کر واضح ہو جاتا ہے کہ یہ مسجد نہیں، مندر ہے۔ دوسرے ذرائع سے تصدیق کرنے کے لیے ہم نے ایک بار پھر ریورس امیج سرچ کیا۔ تلاش میں ہمیں یہ رپورٹ 3 جون کو رائٹرز کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی، جس میں اسی تصویر کا ایک اور زاویہ دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر میں عمارت اور جائے حادثہ کو صاف اور واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
اڈیشہ کے بالاسور میں ٹرین حادثے کی جگہ کا ڈرون منظر۔ اس تصویر میں جائے حادثہ کے قریب مندر کی عمارت بھی دیکھی جا سکتی ہے۔ اس تصویر سے یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ یہ مسجد نہیں بلکہ مندر ہے۔ ہندوستان ٹائمز میں 5 جون کی ایک رپورٹ کے مطابق، بالاسو کے بہناگا بازار اسٹیشن کے قریب ٹرینوں کو حادثہ پیش آیا۔ گوگل ارتھ میں ہم نے اس لوکیشن کے ساتھ اسکان مندر کو تلاش کیا۔ گوگل ارتھ میں، ہمیں اس مقام کے قریب اسکان مندر کے بارے میں معلومات ملی، جو ریلوے ٹریک سے دکھائی دیتا ہے۔ گوگل ارتھ میں نظر آنے والی اسکان مندر کی عمارت، جو جائے حادثہ کے قریب ہے۔
اس مقام کا اسٹریٹ ویو گوگل ارتھ پر دستیاب نہیں ہے، لیکن ریلوے ٹریک کے قریب نظر آنے والی عمارت صرف اسکون مندر کی ہے۔ اس دعوے کی تصدیق کے لیے ہم نے حادثے کی کوریج کرنے والے مقامی صحافی تمل ساہا سے رابطہ کیا۔ انہوں نے تصدیق کی، ’’وائرل تصویر میں نظر آنے والی عمارت اسکان مندر کی ہے نہ کہ مسجد کی‘‘۔
اوڈیشہ پولیس نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل کے ذریعے اس واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے والوں کے خلاف کارروائی کا انتباہ بھی دیا ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ اوڈیشہ کے بالاسور میں ٹرین حادثے کی وجوہات کی جانچ کرنے کے لیے ریلوے بورڈ نے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو اس کی تحقیقات کرنے کی سفارش کی ہے۔
حادثے کے بعد اس ریل ٹریک پر عام ٹریفک بھی شروع کر دی گئی ہے۔
جس صارف نے اڈیشہ کے بالاسور میں ہونے والے ٹرین حادثے کو فرقہ وارانہ رنگ کے ساتھ شیئر کیا تھا، اس کے ٹوئٹر پر 300 سے زیادہ لوگ فالو کرتے ہیں۔
نتیجہ: اوڈیشہ کے بالاسور میں ٹرین حادثے کی جگہ کے قریب ایک مسجد کے دعوے کے ساتھ جو تصویر شیئر کی جا رہی ہے وہ گمراہ کن ہے۔ وائرل تصویر میں نظر آنے والی عمارت بہناگا کے قریب واقع اسکان مندر کی عمارت ہے۔ اس واقعے کی وجہ جاننے کے لیے وزارت ریلوے نے سفارش کی ہے کہ اس کی تحقیقات سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) سے کرائی جائے۔
- Claim Review : اوڈیشہ ٹرین حادثہ کے قریب ایک مسجد واقع تھی
- Claimed By : ابھیگیا ایس چندیل
- Fact Check : گمراہ کن
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔