فیکٹ چیک: پاکستان میں پیسوں کی وجہ سے ہوئے تشدد کے ویڈیو کو کیا جا رہا فرضی دعوی کے ساتھ وائرل
وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ یہ ویڈیو تقریباً 8 ماہ پرانی ہے، جب کراچی کی نیول کالونی میں دو گروپوں کے درمیان پیسوں کے لین دین پر فائرنگ ہوئی تھی۔ اس معاملے کو لے کر جو کہانی وائرل ہو رہی ہے وہ غلط ہے۔ اس فائرنگ میں کئی لوگ زخمی ہوئے تھے۔ تاہم 51 ہلاکتوں کا دعویٰ جھوٹا ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: May 31, 2023 at 03:30 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ پاکستان سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں کچھ لوگوں کو فائرنگ کرتے دیکھا جا سکتا ہے جب کہ کچھ لوگ ادھر ادھر بھاگتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ صارفین اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کر رہے ہیں کہ فائرنگ کا یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک گدھا مسجد کے اندر گیا جسے دیکھ کر وہاں موجود مولوی نے اسے گولی مار دی اور معاملہ اتنا بڑھ گیا کہ اس معاملے میں 51 افراد ہلاک ہو گئے اور متعدد زخمی ہو گئے۔
وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں بتایا کہ وائرل ہونے والا یہ ویڈیو تقریباً 8 ماہ پرانا ہے، جب کراچی کی نیول کالونی میں پیسوں کے لین دین کو لے کر دو گروپوں کے درمیان فائرنگ ہوئی تھی۔ اس معاملے کو لے کر جو کہانی وائرل ہو رہی ہے وہ غلط ہے اور اس میں کئی لوگ زخمی ہوئے تھے۔ تاہم 51 ہلاکتوں کا دعویٰ جھوٹا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے ایک فیس بک صارف نے لکھا کہ ’گدھوں نے گدھے کو گولی مار دی، بہتر ہوتا کہ گدھے کو بھگا دیتے‘۔ پاکستان میں گدھا مسجد میں گھس گیا تو مولوی نے گدھے کو گولی مار دی، گدھے کے مالک نے بندوق لے کر مسجد میں 11 نمازیوں کو قتل کر دیا، پھر مسجد کے امام نے گدھے کے مالک کے گاؤں پر حملہ کر کے 33 مسلمان دیہاتی کو قتل کر دیا، کل مرنے والوں کی تعداد 51 ہو چکے ہیں اور بہت سے زخمی ہیں، اے پاکستان کے ناخواندہ لوگ، گدھے کو بھگا دیتے‘‘۔
پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی تحقیقات شروع کرنے کے لیے، ہم نے سب سے پہلے وائرل ہونے والی ویڈیو کو غور سے دیکھا، ہمیں ویڈیو میں 1 منٹ 40 سیکنڈ پر ” کانسیپٹس کالیجیئٹ” کا بل بورڈ ملا۔
گوگل پر “کانسیپٹس کالیجیئٹ” سرچ کرنے پر ہمیں معلوم ہوا کہ یہ نیول کالونی، کراچی میں ایک کوچنگ ہے۔
اس بنیاد پر، ہم نے اپنی تحقیقات کو آگے بڑھایا اور مطلوبہ الفاظ کے ساتھ تلاش کیا۔ تلاش میں، 9 ستمبر 2022 کو بریکنگ اپڈیٹس نامی فیس بک پیج پر شیئر کیا ہوا یہی ویڈیو ملا۔ یہاں دیے گئے کیپشن کے مطابق، “کراچی بلدیہ ٹاؤن کی نیول کالونی میں دو گروپوں میں لڑائی۔ علاقہ فائرنگ سے گونج اٹھا، خرید و فروخت پر رقم کے لین دین پر جھگڑا شروع ہوگیا۔ فائرنگ سے دو افراد زخمی، سول اسپتال داخل۔
سرچ میں ہمیں ستمبر 2022 کو ‘سی سی ٹی وی ویوز’ اور ‘کراچی پوسٹ نیٹ ورک’ نامی یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کی گئی یہ ویڈیو بھی ملی۔ یہاں دیئے گئے کیپشن کے مطابق “کراچی کی نیول کالونی میں دو گروپوں کے درمیان فائرنگ‘‘۔
پاکستان کے اخبار جنگ نیوز کی ویب سائٹ پر 10ستمبر 2022 کو شائع ہونے والی خبر کے مطابق ’’کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن نیول کالونی میں دو گروپوں میں تصادم کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے جب کہ علاقہ میدان جنگ بن گیا۔ زخمیوں کو سول ہسپتال داخل کرا دیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ خرید و فروخت کے لیے رقم کو لے کر دو فریقین کے درمیان تصادم کا معاملہ ہے۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔
کانسیپٹس کالیجیئٹ کوچنگ سینٹر نے ویڈیو سے متعلق معلومات دیتے ہوئے کہا کہ یہ پرتشدد تصادم گزشتہ سال ان کے کوچنگ سینٹر کے قریب ہوا تھا اور وائرل ہونے والا دعویٰ مکمل طور پر من گھڑت ہے۔ واقعہ کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’یہ تصادم چھالیہ یا گٹکے کی اسمگلنگ کی وجہ سے ہوا تھا‘‘۔
جعلی پوسٹ شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس صارف کو 2097 لوگ فالو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ یہ ویڈیو تقریباً 8 ماہ پرانی ہے، جب کراچی کی نیول کالونی میں دو گروپوں کے درمیان پیسوں کے لین دین پر فائرنگ ہوئی تھی۔ اس معاملے کو لے کر جو کہانی وائرل ہو رہی ہے وہ غلط ہے۔ اس فائرنگ میں کئی لوگ زخمی ہوئے تھے۔ تاہم 51 ہلاکتوں کا دعویٰ جھوٹا ہے۔
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔