فیکٹ چیک: اسکینڈل معاملہ میں عمران خان کی حالیہ گرفتاری سے جڑی ہوئی نہیں ہے یہ تصویر، وائرل فوٹو 2013 کی ہے
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی فرضی ہے۔ یہ تصویر سال 2013 کی ہے جب عمران خان ایک ریلی کے دوران لفٹ سے گر گئے تھے۔ اس پرانی تصویر کو گمراہ کن حوالے کے وائرل کیا جا رہا ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: May 12, 2023 at 05:02 PM
- Updated: May 15, 2023 at 10:16 AM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ گزشتہ روز پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد سے سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس کو شیئر کرتے ہوئے دعوی کیا جا رہا ہے کہ عمران خان کو گرفتار کئے جانے کے بعد ان کی یہ زخمی تصویر سامنے آئی ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی فرضی ہے۔ یہ تصویر سال 2013 کی ہے جب عمران خان ایک ریلی کے دوران لفٹ سے گر گئے تھے۔ اس پرانی تصویر کو گمراہ کن حوالے کے وائرل کیا جا رہا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’تصدیق کی ہے یہ عمران خان صاحب کی تشدد زدہ تصویر ہے۔ جو نوازشریف اور مریم صفدر کو خوش کرنے کے لیے گیا‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نےگوگل لینس کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا، سرچ میں ہمیں یہ تصویر این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ پر اپلوڈ ہوئی خبر میں ملی۔ 7 مئی 2013 کو شائع ہوئی خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق لاہور کی ریلی کے دوران لفٹ سے عمران خان گر کر زخمی ہو گئے‘۔
اسی سے ملتی جلتی تصویر ہمیں ڈان کی نیوز ویب سائٹ پر بھی مئی 2013 کو شائع ہوئی خبر میں ملی۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق کرکٹر سے سیاست داں بنے عمران خان لاہور میں ہوئی ایک ریلی اس وقت زخمی ہو گئے جب وہ لفٹ سے اسٹیج پر چڑھنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ہسپتال ذرائع نے بتایا کہ خان کو سر اور کمر پر چوٹیں آئیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ خان کو سر کے پچھلے حصے میں لگنے والی چوٹوں کی وجہ سے 16 ٹانکے لگے ہیں‘‘۔
خبروں کے مطابق سابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کو القادر ٹرسٹ اسکینڈل کیس میں گرفتار کیا گیا تھا حالاںکہ اب انہیں بیل مل گئی ہے۔
وائرل تصویر سے متعلق مزید تصدیق کے لئے ہم نے پاکستان کے صحافی عادل علی سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتیا کہ یہ تصویر بہت پرانی ہے اس کا گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کی جانب سے عمران خان کی حمایت میں پوسٹ شیئر کی جاتی ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی فرضی ہے۔ یہ تصویر سال 2013 کی ہے جب عمران خان ایک ریلی کے دوران لفٹ سے گر گئے تھے۔ اس پرانی تصویر کو گمراہ کن حوالے کے وائرل کیا جا رہا ہے۔
- Claim Review : گرفتاری کے بعد عمران خان صاحب کی تشدد زدہ تصویر
- Claimed By : Ajmal Nigar Yousafzai
- Fact Check : گمراہ کن
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔