X
X

فیکٹ چیک: آنسو گیس کے ان ویڈیوز کا نہیں ہے عمران خان کی حمایت میں ہو رہے مظاہروں سے کوئی تعلق

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ دونوں ہی ویڈیو پرانے ہیں اور ان کا پاکستان میں عمران خان کی گرفتاری کے سبب ان کے حامیوں کے احتجاج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پہلا ویڈیو سوشل میڈیا پر مئی 2022 سے موجود ہے اور دوسرا ویڈیو اگست 2019 کا ہے۔ پرانے ویڈیو کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

  • By: Umam Noor
  • Published: Mar 17, 2023 at 06:00 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس کے اندر دو الگ الگ ویڈیو کو جوڑا گیا ہے۔ دونوں ہی ویڈیو میں سڑک پر موجود مظاہرین کو آنسو گیس کو ڈفیوز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ عمران خان کی رہائش گاہ زمن پارک میں لوگوں نے کچھ اس طری آنسو گیس کے گولوں پر قابو پایا ہے اور یہ اسی کا ویڈیو ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ دونوں ہی ویڈیو پرانے ہیں اور ان کا پاکستان میں عمران خان کی گرفتاری کے سبب ان کے حامیوں کے احتجاج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پہلا ویڈیو سوشل میڈیا پر مئی 2022 سے موجود ہے اور دوسرا ویڈیو اگست 2019 کا ہے۔ پرانے ویڈیو کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’ہاو ٹو ڈفیوز ٹیئر گیس‘ ’عمران خان پاکستان خان 🙏 جس نے ہمارے لیے گولیاں کھائی ہیں ہم اس کو یہ جنگ ہارنے نہیں دیں گے, انشاءاللہ جیت کپتان کی ہے, ✌️ پاکستان آرمی کو ہم دنیاکا سبسے بڑا محب وطن اور پاکستان کا چوکیدار سمجھتے تھے مگر یہی 75 سال کے غدار ہیں جنہوں نے 1971 اور ہمیشہ پاکستان توڑا مگر اب نہیں انشااللہ‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

ڈیلی پاکستان کی خبر کے مطابق، ’پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے عمران خان کی تازہ تصاویر جاری کی گئی ہیں جن میں وہ انٹرویو دیتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ایک تصویر میں انہوں نے اپنے سامنے آنسو گیس کے شیل رکھے ہوئے ہیں۔ ان شیلوں کے بارے میں دعویٰ ہے کہ یہ وہ شیل ہیں جو پولیس نے عمران خان کی رہائش گاہ پر برسائے اور انہیں گھرکے اندر سے جمع کیا گیا ہے‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔

پہلا ویڈیو

پہلے ویڈیو میں رات کے وقت کا منظر ہے اس میں ایک آنسو گیس کو لوگوں کی طرف آتے دیکھا جا سکتا ہے تبھی کچھ لوگ اسے ڈفیوز کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

ویڈیو کی پڑتال شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپلوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ایک ٹویٹر صارف کی جانب سے 10 مئی 2022 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق یہ ویڈیو ہانگ کانگ کا ہے۔

https://twitter.com/Android_AK_47/status/1523919078569967617

دوسرا ویڈیو

ویڈیو کی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے غور کیا کہ اس ویڈیو پر انگریزی میں ایک خاص طریقہ سے ’ایچ ایف کے پی‘ لکھا ہوا ہے۔ فیس بک پر ہم نے اسی کی ورڈ کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں ’ہانگ کانگ فری پریس ایچ ایف کے پی‘ کے نام سے ایک ویری فائڈ نیوز ویب سائٹ کا فیس بک پیج ملا۔ یہاں اس ویڈیو کو کی ورڈ کے ساتھ ہم نے تلاش کرنا شروع کیا اور ہمیں 5 اگست 2019 کو اسی فیس بک پیج پر اپلوڈ ہوا یہ ویڈیو ملا۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلوما کے مطابق یہ ہانگ کانگ میں ہوئے ایک مظاہرے کے دوران کا ویڈیو ہے جہاں مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے چھوڑے گئے تھے۔ یہ اسی موقع کا ویڈیو ہے۔

اب تک کی پڑتا سے یہ تو واضح تھا کہ وائرل کئے جا رہے ویڈیو ہی ویڈیو پرانے ہیں حالاںکہ ہم نے ان ویڈیو کے ساتھ شیئر کئے جا رہے دعوی کی تصدیق کے لئے پاکستان کے آج ٹی وی کے صحافی عادل علی سے رابطہ کا اورانہوں نے ہمیں بتایا کہ عمران خان کی گرفتاری ابھی نہیں ہوئی حالاںکہ ان کے گھر کے باہر اس سے قبل آنسو گیس کے گھولے چھوڑے گئے تھے۔

گمراہ کن ویڈیو کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔ اور عمران خان کی حمایت میں اس پروفائل سے پوسٹ شیئر کی جاتی ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ دونوں ہی ویڈیو پرانے ہیں اور ان کا پاکستان میں عمران خان کی گرفتاری کے سبب ان کے حامیوں کے احتجاج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پہلا ویڈیو سوشل میڈیا پر مئی 2022 سے موجود ہے اور دوسرا ویڈیو اگست 2019 کا ہے۔ پرانے ویڈیو کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

  • Claim Review : عمران خان کی رہائش گاہ زمن پارک میں لوگوں نے کچھ اس طری آنسو گیس کے گولوں پر قابو پایا
  • Claimed By : Atif Nadee
  • Fact Check : گمراہ کن
گمراہ کن
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later