X
X

فیکٹ چیک: بلاول بھٹو کےامیر اور غریب پر دئے گئے بیان کے ایک حصہ کو کیا جا رہا فرضی دعوی کے ساتھ وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو بلاول بھٹو کے بیان کا ایک حصہ ہے۔ انہوں نے یہ بیان دیتے ہوئے کہا تھا دنیا میں کچھ سیاسی حماعتوں کا ایسا ماننا ہے کہ امیر زیادہ ہوں گے تو روزگار بڑھےگا۔ حالاںکہ آگے کے بیان میں وہ خود کہتے ہیں کہ میں اس پالیسی کو نہیں مانتا۔

  • By: Umam Noor
  • Published: Mar 2, 2023 at 05:30 PM
  • Updated: Mar 2, 2023 at 05:34 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر پاکستان کے رہنما بلاول بھٹو کا ایک بیان وائرل ہو رہا ہے جس میں انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ، ’امیر کو زیادہ امیر بنائیں گے تو وہ زیادہ لوگوں کو روزگار دلوائیں گے، پھر ہماری معیشت ٹھیک ہو جائے گی‘۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو بلاول بھٹو کے بیان کا ایک حصہ ہے۔ انہوں نے یہ بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا میں کچھ سیاسی جماعتوں کا ایسا ماننا ہے کہ امیر زیادہ ہوں گے تو روزگار بڑھےگا۔ حالاںکہ آگے کے بیان میں وہ خود کہتے ہیں کہ میں اس پالیسی کو نہیں مانتا۔ اس آدھے آدھورے بیان کو فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’امیر کو زیادہ امیر بنائیں گے تو وہ زیادہ لوگوں کو روزگار دلوائیں گے، پھر ہماری معیشت ٹھیک ہو جائے گیاورپسماندہ علاقوں کی خواتین تک ایک ایک ہزار پہنچنے سے نہ صرف ان کی زندگی بلکہ بلکہ پورا پاکستان میں انقلاب لا سکتا ہےسینئر معیشت دان جناب محترم بلاول بھٹو زرداری‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو غور سے دیکھا، 11 سیکنڈ کے اس وائرل ویڈیو میں بلاول بھٹو کہتے ہیں، ’امیر کو اور امیر بنائیں گے تو شاید زیادہ لوگوں کو روزگار دلوائےگا اور اسی طریقہ سے پورے نیشن(ملک) کو فائدہ ہوگا‘۔ پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپلوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل ر کے ورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ یہ اسکرین شاٹ بہت سی نیوز سیب سائٹ پر ملا۔

دنیا نیوز کی ویب سائٹ پر 25 فروری 2023 کو شائع ہوئی خبر کے مطابق، ’ہفتہ کو وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نےکراچی میں بی آئی ایس پی کے تحت نادرا کے ذریعے مستحق خواتین کی متحرک رجسٹری کا افتتاح کیا‘۔

مزید سرچ میں ہم نے یوٹیوب پر ’بلاول بھٹو+ پی آئی ایس پی‘ کی ورڈ کے ساتھ سرچ کیا، ہمیں یہی ویڈیو بہت سی نیوز چینل پر اپلوڈ ہوا ملا۔ بول نیوز کی ویب سائٹ پر اسی بیان کو دیکھا اور سنا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں بلاول کہتے ہیں نظر آتے ہیں کہ ،’پوری دنیا میں دو قسم کی سیاسی جماعتیں ہیں۔ دو معاشی پالیسیز کا مقامبلہ ہوتا ہے۔ ایک یہ سوچ رکھتے ہیں، کچھ ایسی سیاسی جماعتیں ہیں، پالیسی چلانے والے ہیں، جو یہ سمجھتے ہیں کہ اگر آپ امیروں کو اور امیر بنا دیں تو کسی نہ کسی طریقہ سے غریب تک وہ پیسہ پہنچ جائےگا، دنیا بھر میں ایسی سیاسی جماعتیں ہیں جو سوچتے ہیں کہ امیر کو اور امیر بنائیں گے تو شاید زیادہ لوگوں کو روزگار دلوائےگا اور اسی طریقہ سے پورے نیشن(ملک) کو فائدہ ہوگا مگر جو پاپولیشن ہے امیر کا ہر ملک میں وہ تو تھوڑے ہی لوگ ہیں وہ جتنے بھی لوگوں کو امپلائے کریں وہ جتنا بھی بزنیش چلائیں وہ سب کو فائدہ نہیں پہنچا سکتے۔….. تو میں اور پاکستان کی پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ یہ جو سیاست ہے یہ جو معاشی سوچ ہے جو دنیا بھر میں افسوس کے ساتھ چھا گئی ہے یہ ایک فراڈ اپروچ ہے‘۔

وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے پاکستان کے آج ٹی وی کے کنٹینٹ پروڈیوسر عادل علی سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو آدھا ادھورا ہے۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ یہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔ اور صارف کے 5 ہزار سے زیادہ فالوورس ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو بلاول بھٹو کے بیان کا ایک حصہ ہے۔ انہوں نے یہ بیان دیتے ہوئے کہا تھا دنیا میں کچھ سیاسی حماعتوں کا ایسا ماننا ہے کہ امیر زیادہ ہوں گے تو روزگار بڑھےگا۔ حالاںکہ آگے کے بیان میں وہ خود کہتے ہیں کہ میں اس پالیسی کو نہیں مانتا۔

  • Claim Review : بلاول بھٹو کا بیان
  • Claimed By : ساجد شارق غویس
  • Fact Check : جھوٹ‎
جھوٹ‎
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later