X
X

فیکٹ چیک: عمران خان پر ہوئے حملہ کے بعد کا نہیں ہے ان کا یہ ویڈیو، دعوی گمراہ کن ہے

وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو حملہ سے پہلےکا ہے، جس میں عمران خان کو اپنے گاڑی تک پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ویڈیو اسپتال کا نہیں بلکہ ایئرپورٹ کا ہے۔

  • By: Umam Noor
  • Published: Nov 6, 2022 at 05:54 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو ان کی لانگ مارچ حقیقی ریلی میں 3 نومبر کو لگی گولی کے بعد سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں انہیں گاڑی میں خود سے چل کر جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین عمران خان کو ٹارگیٹ کرتے ہوئے دعوی کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو اسپتال کے باہر کا ہے اور جب عمران جب علاج کے بعد اسپتال سے باہر آئے تو وہ بالکل ٹھیک تھے اور خود چل کر اپنی گاڑی تک پہنچے۔ جب وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو حملہ سے پہلےکا ہے، جس میں عمران خان کو اپنے گاڑی تک پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ویڈیو اسپتال کا نہیں بلکہ ایئرپورٹ کا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’خان صاحب کو گولی لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا, مرہم پٹی کرنے کے بعد خان صاحب خود چل کر گاڑی تک آئے… کیسے کر لیتے ہیں یہ سب‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

ڈان نیوز کی 4 نمبور 2022 کی خبر کے مطابق، ’سابق وزیر اعظم عمران خان پر جعمرات کی شام گولی سے حملہ ہوا۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب ان کی ’حقیقی آزادی‘ مارچ کی ریلی وزیرہ آباد کے اللہ والا چونک پر پہنچی۔ تبھی عمران خان سمیت تمام لیڈران کو لے جا رہے کنٹینر پر ایک شمتبہ شخص نے فائرنگ کر دی جس میں عمران خان کو گولی لگی اور متعدد لیڈران زخمی ہو گئے۔‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

اپنی تحقیقات شروع کرنے کے لیے، ہم نے پہلے ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ ویڈیو میں نظر آنے والی عمارت پر ‘پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی’ لکھا ہوا نظر آرہا ہے۔

دوسری جانب خبر کے مطابق عمران خان شوقت خانم اسپتال میں زیر علاج ہیں جہاں سرجری کے بعد جسم سے گولیاں نکال دی گئی ہیں۔ یہ خبر اے آر وائی کی ویب سائٹ پر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

اس بنیاد پر تلاش کرنے پر ہمیں پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے عین منظر کی ایک تصویر ملی جو کہ بالکل وائرل ویڈیو میں نظر آنے والی عمارت کی طرح ہے۔ قابل غور ہے کہ یہ نیچے دی گئی ہوائی اڈے کی تصویر ہے۔

وشواس نیوز سے بات کرتے ہوئے پاکستان کے آج ٹی وی کے سینئر کنٹینٹ پروڈیوسر نے تصدیق کی کہ یہ ویڈیو ایک ایئرپورٹ کی ہے اور عمران خان پر حملے سے پہلے کی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ عمران خان ابھی بھی اسپتال میں داخل ہیں، اس لیے ان کے ڈسچارج ہونے کی خبریں بھی جھوٹی ہیں۔

وائرل پوسٹ کی تلاش میں، ہمیں یہی وائرل گمراہ کن دعویٰ ملا جسے 3 نومبر کو ٹوئٹر پر شیئر کیا گیا تھا۔ تاہم، یہاں ہمیں ایک صارف کا تبصرہ ملا جس نے وائرل ویڈیو سے ملتا جلتا منظر شیئر کیا اور لکھا کہ ’’یہ کراچی کی ویڈیو ہے، میں بھی اس کے ساتھ اس وقت موجود تھا جب وہ مزار قائد کے جلوس میں شریک تھے‘‘۔

خبروں کے مطابق عمران خان پر لاہور کے علاقے وزیر آباد میں حملہ ہوا اور وہ تاحال زیر علاج ہیں۔ 5 نومبر کو انہوں نے ہسپتال سے ایک ویڈیو بھی جاری کی، جس میں انہیں وہیل چیئر پر دیکھا جا سکتا ہے۔

وائرل ویڈیو کو ہم نے پاکستان کے 92 نیوز کے صحافی عارف محمود سے ساتھ شیئر کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو عمران خان پر ہوئے حملہ کے بعد کا نہیں ہے۔ یہ کراچی ایئرپورٹ کا ویڈیو ہے جبکہ عمران خان کو لاہور کے اسپتال روڈ کے ذریعے لے جایا گیا تھا۔

وائرل ویڈیو سے متعلق وشواس نیوز آزادانہ طور پر یہ تصدیق نہیں کر سکتا ہے کہ یہ ویڈیو کب کا ہے لیکن یہ واضح ہے کہ عمران خان پر ہوئے حملہ کے بعد کا نہیں ہے۔

گمراہ کن ویڈیو کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا پاکستان کے خیبر پختوخوا سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو حملہ سے پہلےکا ہے، جس میں عمران خان کو اپنے گاڑی تک پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ویڈیو اسپتال کا نہیں بلکہ ایئرپورٹ کا ہے۔

  • Claim Review : خان صاحب کو گولی لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا, مرہم پٹی کرنے کے بعد خان صاحب خود چل کر گاڑی تک آئے... کیسے کر لیتے ہیں یہ سب
  • Claimed By : مانسہرہ کی آواز
  • Fact Check : گمراہ کن
گمراہ کن
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later