فیکٹ چیک: کولہا پور میں مذہبی معاملہ میں نا دھمکی دی، نہ قتل ہوا، پوسٹ محض ایک افواہ
وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ یہ وائرل کیا جا رہا دعوی ایک افواہ ہے۔ کولہاپور میں ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا ہے۔
- By: Pragya Shukla
- Published: Jul 15, 2022 at 12:29 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کافی وائرل ہو رہی ہے۔ جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ نوپور شرما کے ایک ہندو حامی نے مہاراشٹر کے کولہاپور میں ایک مسلمان شخص کو قتل کر دیا۔ کیونکہ مسلمان شخص نے اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔ وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ یہ وائرل کیا جا رہا دعوی ایک افواہ ہے۔ کولہاپور میں ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف ‘دنیش پٹیل‘ نے 11 جولائی کو اشتعال انگیز پوسٹ شیئر کی۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
وائرل دعوے کو جانچنے کے لیے، ہم نے پہلے اسے ہندی، انگریزی اور مراٹھی کے کی ورڈس کے ساتھ سرچ کیا لیکن ہمیں ایسی کوئی خبر نہیں ملی۔ اس کے بعد ہم نے کولہاپور پولیس کا ٹوئٹر اکاؤنٹ چیک کیا۔ 12 جولائی کو کولہاپور پولیس نے مراٹھی میں ایک ٹویٹ کیا ہے۔ گوگل لینز سے ترجمہ کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ یہ وائرل خبر کے حوالے سے ہے۔ اس کے مطابق سماج کے کچھ شر پسند عناصر سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلا رہے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ نوپور شرما کی حمایت پر کولہاپور ضلع میں ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا ہے۔ ایسی افواہوں پر یقین نہ کریں۔ اس کو نا آگے شیئر کریں اور نہ ہی تبصرہ کریں۔ سائبر ٹیم ایسی افواہوں کے بھیجنے والوں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ پولیس ایسی حرکتیں کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔
ہم نے کولہاپور کے ایس پی شیلیش سے اس بارے میں بات کی۔ وہ کہتے ہیں، ‘یہ فرضی خبر ہے۔ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا۔
ہم نے جعلی دعویٰ کرنے والے فیس بک صارف ‘دنیش پٹیل‘ کا پروفائل سکین کیا۔ اس کے مطابق وہ گجرات میں رہتے ہیں اور ایک نظریے سے متاثر ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ یہ وائرل کیا جا رہا دعوی ایک افواہ ہے۔ کولہاپور میں ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا ہے۔
- Claim Review : دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ نوپور شرما کے ایک ہندو حامی نے مہاراشٹر کے کولہاپور میں ایک مسلمان شخص کو قتل کر دیا۔
- Claimed By : دنیش پٹیل
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔