فیکٹ چیک: بچہ کی یہ تصویر افغانستان میں آئے زلزلے کی نہیں ہے، یمن کی 2015 کی تصویر غلط دعوی کے ساتھ وائرل
ہم نے اس تصویر کی پڑتال کی تو پایا کہ اس فوٹو کا افغانستان میں حال میں آئے زلزلے سےکوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ تصویر 2015 کی یمن کی ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: Jul 3, 2022 at 04:57 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک بچہ کو ٹوٹی ہوئی عمارت کے ملبے کے ڈھیر کے پاس کھڑے دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر کوشیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ افغنستان میں آئے زلزلے میں یہ بچہ 24 گھنٹے تک ملبے میں دبا رہا۔ جب ہم نے اس تصویر کی پڑتال کی تو پایا کہ اس فوٹو کا افغانستان میں حال میں آئے زلزلے سےکوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ تصویر 2015 کی یمن کی ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف نے وائرل تصویر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’افغانستان زلزلے کے بعد تقریباً 24 گھنٹے بچہ ملبے میں دبا رہا اور اللہ کے فضل و کرم سے زندہ پایا‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر متعدد ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہوئی ملی۔ مینا اسٹڈیز ڈاٹ او آر جی کی ویب پر اس تصویر کو 17 جون 2020 کو اپلوڈ کیا گیا ہے اور دی گئی معلومات کے مطابق یہ تصویر یمن کی ہے۔
یو این اوچا کی ویب سائٹ پر اس فوٹو کو 8 فروری 2017کو اپلوڈ کیا گیا ہے۔ اور دی گئی معلومات کے مطابق، ’یہ تصویر یمن کی ہے‘۔
ہمیں یہی تصویر یمن کے فوٹوگرافر نبيل الاوزري کے فیس بک پیج پر اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں اس تصویر کو 6 جنوری 2015 کو اپلوڈ کیا کرتے ہوئے اسے یمن کے صنعاء کا بتایا گیا ہے۔ اس تصویر میں ہمیں نبيل الاوزري کے نام کا لوگو بھی نظر آیا۔
مزید معلومات کے لئے ہم نے فوٹوگرافر نبيل الاوزري سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نےہمیں بتایا کہ یہ تصویر انہوں نے ہی سال 2015 میں یمن میں کھینچی تھی۔ اس کا افغانستان میں آئے زلزلے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک گروپ کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس ’خدا اور محبت‘ نام کے گروپ کو 101 لوگ فالوو کرتے ہیں۔ اور اسے 30 مئی 2022 کو بنایا گیا ہے۔
نتیجہ: ہم نے اس تصویر کی پڑتال کی تو پایا کہ اس فوٹو کا افغانستان میں حال میں آئے زلزلے سےکوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ تصویر 2015 کی یمن کی ہے۔
- Claim Review : افغانستان زلزلے کے بعد تقریباً 24 گھنٹے بچہ ملبے میں دبا رہا اور اللہ کے فضل و کرم سے زندہ پایا
- Claimed By : خدا اور محبت
- Fact Check : گمراہ کن
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔