فیکٹ چیک: انڈونیشیا کے پرانے ویڈیو کو آسام کا بتا کر کیا جا رہا وائرل
وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل دعوی غلط نکلا۔ وائرل ویڈیو کا آسام یا بنگلہ دیش سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو انڈونیشیا کا ہے۔
- By: Pallavi Mishra
- Published: Jun 3, 2022 at 03:28 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر سیلاب کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے ۔ ویڈیو میں پانی کے تیز بہاو میں ایک گھر کو بہتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔پوسٹ کے ساتھ دعوی کیا جا رہا ہے کہ وہ آسام میں حال میں ہوئی بارش کا منظر ہے۔ کچھ صارفین اسی ویڈیو کو بنگلہ دیش کا بتاتے ہوئے بھی وائرل کر رہے ہیں۔ جبکہ وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل دعوی غلط نکلا۔ وائرل ویڈیو کا آسام یا بنگلہ دیش سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو انڈونیشیا کا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’آسام میں سیلاب سے تباہی گھرکو پانی اپنےساتھ کیسےلےگیا‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے اور گوگل رورس امیج کے ذریعہ کی گریبس کو سرچ کیا۔ اس دوران وائرل ویلیو ہمیں کی ایک دسمبر 2021 کی خبر میں ملا۔ خبر کے مطابق، ’ترجمہ: انڈونشیا دویپ لمبوک پر شدید بارش کے سبب دو گھر بہہ گئے اور نقصان ہو گئے۔ پیر (6 دسمبر) کو فلمائے گئے فوٹیج میں گھروں کو ایک کے بعد ایک دفعہ میں کھینچتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس میں وہ ایک بکھڑے تنگ پل کے نیچے بہتے ہوئے نظر آرہے ہیں‘۔
اس ویڈیو کا اسکرین شاٹ ہمیں 12 دسمبر 2021 کو شائع ہوئی ایک خبر میں بھی ملا۔ خبر کے مطابق انڈونیشیا کا ہے۔
مزید معلومات کے لئے وشواس نیوز نے انڈونیشیائی صحافی نوفل فرمین یوساکی سے رابطہ کیا۔ یوساکی نے بتایا کہ ویڈیو انڈونیشیا کا ہی ہے اور 2021 کا ہے۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پروفائل سے زیادہ تر ٹرنڈنگ ویڈیو شیئر کئے جاتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل دعوی غلط نکلا۔ وائرل ویڈیو کا آسام یا بنگلہ دیش سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو انڈونیشیا کا ہے۔
- Claim Review : آسام میں سیلاب سے تباہی گھرکو پانی اپنےساتھ کیسےلےگیا
- Claimed By : زینت خان
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔