فیکٹ چیک: وائرل پوسٹ میں نعلین پاک نہیں ہیں، فرضی ہے یہ پوسٹ
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ یہ تصویر نعیلین شریف کی نہیں ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: Nov 28, 2021 at 02:44 PM
- Updated: Dec 5, 2021 at 05:36 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوسل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں سینڈلس کے ایک جوڑے کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ نعلین شریف ہیں جسے حضور پاک پہنا کرتے تھے۔وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ یہ تصویر نعیلین شریف کی نہیں ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف نے وائرل تصویر کو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ یہ سینڈل حضورت ﷺ کی ہیں۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر ایک ٹویٹر ہینڈل پر ملی۔
یہاں ’سوڈانیز ڈائلکٹ‘ نام کے ٹویٹر ہینڈل سے کئے گئے ٹویٹ کے مطابق یہ سینڈلس لیدر اور سبزیوں کے فائبر سے بنی ہیں اور ارنسٹ مارنو نے ان کی تصویر 18ویں صدی میں کھینچی تھی۔
اپنی پڑتال کو ہم نے اسی بنیاد پر تلاش کرنا شروع کیا۔ سرچ میں ہمیں ولٹ میوزئم وین نام کے ایک عجائب گھر کی ویب سائٹ پر یہی تصویر ملی۔ یہاں اس تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’اس سینڈلس کو کلیکٹر کرنے والے شخص ارنسٹ مانرو تھے اور انہوں نے اسے سڈان سے 19ویں صدی میں لیا تھا۔
مزید تصدیق حالص کرنے کے لئے ہم نے ولٹ میوزئم سے ای ایم کے ذریعہ رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ ہمارے میل کا جواب دیتے ہوئے پول نومین نے بتایا کہ، یہ سینڈلس 19ویں صدی کے ٹریولر ارنس مارنو کے ذریعہ اب کے سوڈان میں کلیکٹ کی گئی تھیں۔ ان سینڈلس سے متعلق مارنو کی وضاحت کے مطابق یہ اس وقت سڈان میں رہ رہے بیجا لوگوں کے ذریعہ پہنچی جاتی تھی۔
اب باری تھی فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ پیج ’دا ریئل لبیا‘ کو ڈھائی لاکھ سے زیادہ لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ یہ تصویر نعیلین شریف کی نہیں ہے۔
- Claim Review : یہ سینڈل حضورت ﷺ کی ہیں
- Claimed By : The Real Libya
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔