فیکٹ چیک: تصویر میں نظر آرہا کچھوا نہیں ہے دنیا کا سب سے بوڑھا جانور، وائرل دعوی گمراہ کن ہے
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل تصویر میں نظر آرہا کچھوا چوناتھن نہیں ہے اور نا ہی وہ 2022 میں 190 سال کا ہوگا
- By: Umam Noor
- Published: Nov 16, 2021 at 06:13 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔سوشل میڈیا پر ایک بہت بڑے کچھوئے کی تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ اس تصویر بڑے کچھوئے کے ساتھ دو چھوٹے کچھووں کو بھی دیکھا ہے۔ سوشل میڈیا پر موجود صارفین اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ جوناتھن کچھوا ہے جسے دنیا کا سب سے بوڑھا جانور کہا جاتا ہے۔ جب وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل تصویر میں نظر آرہا کچھوا چوناتھن نہیں ہے اور نا ہی وہ 2022 میں 190 سال کا ہوگا۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف نے وائرل تصویر کو شیئر کیا جس میں لکھا، ’یہ جوناتھن کچھوا ہے جو کہ 1832 میں پیدا ہوا تھا اور 2022 میں 190 سال کا ہو جائے گا۔ اور اسی کے سبب سے یہ آج کا قدیم ترین زمینی جانور ہے‘۔
وائرل پوسٹ کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے تصویر کو کر گوگل رورس امیج کے ذریعہ تلاش کرا شروع کر دیا۔ سرچ میں ہمیں ’زو بورنس‘ نام کی ایک ویب سائٹ کا لنک ملا۔ جہاں اسی کچھوئے کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے۔
یہاں 2 مئی 2014 کو شائع ہوئی اس خبر کے مطابق، ’افزائش نسل کے ایک خصوصی پروگرام کے نتیجے میں، دو خطرے سے دوچار گیلاپاگوس کچھوے آسٹریلیا کے تارونگا ویسٹرن پلینز زو میں پیدہ ہوئے ہیں۔ یہ ننھے کچھوے 24 اور 26 جنوری کو اپنے خول سے نکلے۔
اسی کو بنیاد بناتے ہوئے ہم نے تارونگا زو کے سوشل میڈیا ہینڈل کو تلاش کرنا شروع کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ فوٹو تارونگا زو کے آفیشیئل انسٹاگرم ہینڈل پر یہ تصویر 30 اپریل 2020 کو اپ پوسٹ ہوئی ملی۔ یہاں دئے گئے کیپنش کے مطابق، ’تارونگا ویسٹرن پلینز چڑیا گھر نے گالاپاگوس کچھوؤں کی افزائش نسل کی کامیابی کو جاری رکھا ہوا ہے، دو نئے بچوںکا خیر مقدم کیا۔ ہیچلنگ کو اپنے پورے سائز تک پہنچنے میں 20-25 سال لگیں گے اور وہ 150 سال تک زندہ رہ سکتے ہیں!‘۔ وہیں آگے کیپنش میں لکھا ہے ’ہماری تصویر تین سالہ دو ہیچلنگ، این جے اور ہمارے ایک میل اڈلٹ ہے‘۔
تصویر سے جڑی تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم تارونگا کی ویب سائٹ پر پہنچے اور وہاں میڈیا رلیشن کے محکمہ میں ای میل کے ذریعہ رابطہ کیا۔ لاورا نے ہمارے میل کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ یہ تصیر گولاپوگاس کچھوئے کی ہے۔ اور یہ دنیا کا سب سے بوڑھا کچھوا نہیں ہے۔ ابھی اس کی عمر 50 سال ہے اور ان کچھووں کی عمر 150 سال تک ہوتی ہے۔
پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے جوناتھن کچھوئے سے متلق معلموات حاصل کرنے کی کوشش کی۔ سرچ میں ہمیں گنیز ورلڈ ریکارڈس کی ویب سائٹ پر فروری 2019 کو شائع ہوا ایک آرٹیکل لگا جس میں دی گئی معلومات کے مطابق ’ – ملکہ وکٹوریہ کی تاجپوشی سے پانچ سال پہلے، تقریباً 1832 میں پیدا ہوا جوناتھن کچھوا 2019 میں 187 سال کا ہو جائے گا۔ اور اسی وجہ سے وہ سب سے بزرگ زمینی جانور ہے‘۔ مکمل آرٹیکل یہاں دیکھیں۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کو 533 لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل تصویر میں نظر آرہا کچھوا چوناتھن نہیں ہے اور نا ہی وہ 2022 میں 190 سال کا ہوگا
- Claim Review : یہ جوناتھن کچھوا ہے جو کہ 1832 میں پیدا ہوا تھا اور 2022 میں 190 سال کا ہو جائے گا۔ اور اسی کے سبب سے یہ آج کا قدیم ترین زمینی جانور ہے
- Claimed By : مدونة شخصية للكاتب. أحمد محمد عبد الوهاب
- Fact Check : گمراہ کن
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔