X
X

فیکٹ چیک: بلوچ رہنما کی تصویر کو سید علی گیلانی کی جوانی کی فوٹو بتاتے ہوئے کیا جا رہا ہے وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ وائرل تصویر سید علی شاہ گیلانی کی نہیں بلکہ بلوچستان کے رہنما اور وہاں کے پہلے وزیر اعلی سردار عطاء الله مینگل کی ہے۔

  • By: Umam Noor
  • Published: Sep 10, 2021 at 04:55 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ جموں و کشمیر کے علیحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی کے کچھ روز قبل ہوئے انتقال کے بعد سےسوشل میڈیا پرایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک نوجوان شخص کو پولیس اہلکاروں کے ساتھ چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین تصویر کو شیئر کرتے ہوئے دعوی کر رہے ہیں کہ پولیس اہلکاروں کے درمیان چل رہا یہ شخص سید علی گیلانی ہیں اور یہ ان کی جوانی کی تصویر ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ وائرل تصویر سید علی شاہ گیلانی کی نہیں بلکہ بلوچستان کے رہنما اور وہاں کے پہلے وزیر اعلی سردار عطاء الله مینگل کی ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل تصویر کو اپ لوڈ کیا جس میں لکھا تھا
‘In pictures Syed Ali Geelani young age’.

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کرنا شروع کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر فلیکر ڈاٹ کام کی ویب سائٹ پر ملی۔ یہاں پر تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’کراچی میں سنوائی کے لئے جاتے ہوئے سردار عطاء الله مینگل‘۔

اپنی پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے سردار عطاء الله مینگل سے منسلک کی ورڈ گوگل پر ڈالا اور ان سے جڑی تمام معلومات اور تصویر تلاش کرنی شروع کیا۔ سرچ میں ہمیں 2ستمبر 2021 کو جیو ٹی وی کی جانب سے شائع ہوئی ایک خبر ملی۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق،’2 ستمبر 2021 کو 93 سال کے سردار عطاء الله مینگل انتقال کر گئے۔ وہ بلوچستان کے پہلے وزیر اعلی اور بلوچ رہنما تھے۔ اس خبر میں ہمیں ان سے جڑا ایک ویڈیو بھی ملا۔ یہاں ویڈیو میں ان کی تمام زندگی کی متعدد تصاویر تھیں اور اس میں ہمیں وہ تصویر بھی ملی جسے گیلانی کی جوانی کی تصویر بتاتے ہوئے وائرل کیا جا رہا ہے۔

اب تک کی تفتیش سے یہ تو واضح ہو گیا تھا کہ وائرل تصویر سردار عطاء الله مینگل کی ہے حالاںکہ مزید پختگی کے لئے ہم نے گوگل نیوز سرچ کے ذریعہ سردار عطاء الله مینگل کی جوانی کی تصاویر کو تلاش کرنا جاری رکھا اور ہمارے ہاتھ بی بی سی اردو کی جانب سے شائع ہوا ایک آرٹیکل لگا۔ جہاں بلوچ لیڈر عطاء الله مینگل کی جوانی کی متعدد تصاویر کو دیکھا جا سکتا ہے۔

نیچے دئے گئے کولاج میں وائرل تصویر اور بی بی سی کے آرٹیکل میں دی گئی مینگل کی تصویر کا موازنہ کر سکتے ہیں۔ دونوں ہی تصاویر کو دیکھنے پر صاف ظاہر کرتا ہے کہ یہ دونوں ہی شخص ایک ہی ہے۔

وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق حاصل کرنے کے لئے جموں و کشمیر میں ہمارے ساتھی راہل شرما سے رابطہ کیا اور انہیں وائرل پوسٹ شیئر کی۔ راہل نے سری نگر کے صحافی جنید پیر کے حوالے سے ہمیں تصدیق دیتے ہوئے بتایا یہ وائرل تصویر سید علی گیلانی کی نہیں بلکہ بلوچستان کے پہلے وزیر اعلی سردار عطاء الله مینگل کی ہے، جن کا کچھ روز قبل کی انتقل ہوا ہے۔

اب باری تھی فرضی پوسٹ کو شیئرکرنے والے فیس بک صارف ظفر بدھانا کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق اننت ناگ سے ہے۔ وہیں صارف فیس بک پر زیادہ سرگرم نہیں رہتا ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ وائرل تصویر سید علی شاہ گیلانی کی نہیں بلکہ بلوچستان کے رہنما اور وہاں کے پہلے وزیر اعلی سردار عطاء الله مینگل کی ہے۔

  • Claim Review : گیلانی کی جوانی کی تصویر
  • Claimed By : CH Zaffar Badhana
  • Fact Check : جھوٹ‎
جھوٹ‎
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later