X
X

فیکٹ چیک: آگزنی سے پریشان خاتون کی یہ تصویر الجیریا کی نہیں بلکہ یونان کی ہے

وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی یہ تصویر الجیریا کی نہیں بلکہ یونان کے جزیرے ایوا کی ہے

  • By: Umam Noor
  • Published: Aug 23, 2021 at 04:54 PM

نئی دہلی (وشواس نیو)۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک بزرگ خاتون کو روتے اور ان کے آس پاس کے جنگلات اورعمارتوں میں لگی ہوئی آگ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے دعوی کر رہے ہیں کہ یہ دردناک تصویرالجیریا کی ہے۔ وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی یہ تصویر الجیریا کی نہیں بلکہ یونان کے جزیرے ایوا کی ہے۔ تصویر کو کھینچنے والے فوٹوگرافر نے بھی وشواس نیوز سے بات کر تے ہوئے وائرل دعوی کو گمراہ کن قرار دیا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل تصویرکو پ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’الجیریا کے لوگوں پر اللہ رحم کرے۔ خدا سےبڑی کوئی طاقت نہیں۔‘‘۔

پوسٹ کے آکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتےہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل تصویر کو گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر دا گارجین، ٹائم ڈاٹ کام اور واشنگٹن پوسٹ، ڈیلی میل یو کے کی ویب سائٹ پر ملی۔ تصویرکے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’8اگست 2021 کی یہ تصویر اس وقت کی ہے جب یونان کے دوسرے سب سے بڑے جزیرہ پر مسلسل کچھ روزتک آگ لگی رہی تھی۔ وہیں خبر کے ساتھ دی گئی اس تصویرکے کریڈٹ میں ہمیں گیٹی امیجزکا نام نظر آیا۔

اپنی پڑتال کو ہم نے آگے بڑھایا اور اسی تصویر کو گیٹی امیجز کی ویب سائٹ پرسرچ کیا۔ یہاں تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’اتوار 8 اگست 2021 کو یونان کے جزیرے ایوا کے گاؤں میں جنگل کی آگ بزرگ کے گھر کے قریب پہنچنی جس کے بعد وہ جذباتی ہوتےہوئے اپنارد عمل ظاہر کرتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔ فوٹوگرافر: گونٹی امیجز، کونسٹانٹنیوس ساکالدیس۔

وشواس نیوز نے تصویر کو کھینچنے والےفوٹوگرافر کونسٹانٹنیوس ساکالدیس سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئرکی۔ انہوں نے ہمیں بتایا یہ تصویر یونان کےجزیرے ایوا کے گاؤں گووس کی ہے جسےانہوں نے 8 اگست 2021 کو کھینچا تھا۔

اب باری تھی گمراہ کن پوسٹ کوشیئرکرنےوالے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنےکی۔ ہم نے پایا کہ صارف کا تعقل یمن سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی یہ تصویر الجیریا کی نہیں بلکہ یونان کے جزیرے ایوا کی ہے

  • Claim Review : الجیریا کے لوگوں پر اللہ رحم کرے۔ خدا سےبڑی کوئی طاقت نہیں۔
  • Claimed By : عمار بن عامر الردفاني
  • Fact Check : گمراہ کن
گمراہ کن
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later