فیکٹ چیک: سعودی عرب کے ویژن 2030 کے تعلیمی نصاب میں مہابھارت اور رامائن کے شامل ہونے کا دعوی فرضی ہے
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل دعوی فرضی ہے۔ سعودی عرب کے ویژن 2030 میں رامائن اور مہابھارت کو اسکولوں میں پڑھانے جیسا کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: Jun 1, 2021 at 07:47 PM
- Updated: Jul 8, 2023 at 05:34 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر سعودی عرب کے ولی عہد شیخ محمد بن سلمان کی تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ ویژن 2030 میں ہندوستانی مذہبی کتاب اور ہندو ادب سے منسلک مہابھارت اور رامائن کو اسکولوں کی تعلیم میں شامل کئے جانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل دعوی فرضی ہے۔ اب تک ایسا کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’سعودی عرب کے نئے تعلیمی نصاب میں رامائن، مہابھارت شامل۔ سعودی عرب کے تعلیمی نصاب میں بھارتی مذہبی کتاب رامائن اور مہابھارت شامل کرلی گئی ہے، بھارتی کتابوں کو نصاب میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ویژن دوہزار تیس کے ساتھ شامل کیا گیا ہے۔ جس کامقصد بچوں کو بھارتی اور دیگر غیر ملکی ثقافتوں سے متعارف کروانا ہے۔ دونوں کتابیں قدیم بھارتی ثقافت کی نمائندگی کرتی ہیں۔ سعودی شہری نائف المرواعی نے ایک امتحان کے پر چے کا اسکرین شاٹ شیئر کیا۔ انہوں نے لکھا کہ سعودی عرب کا نیا ویژن 2030 اور نصاب ایک ایسا مستقبل بنانے میں مددگار ہوگا جو جامع ، آزاد خیال اور روادار ہو۔ سماجی علوم کی کتاب میں آج میرے بیٹے کے اسکول کے امتحان کے اسکرین شاٹ میں ہندو مذہب، بدھ مت، رامائن، کرما، مہابھارت اور دھرم کے تصورات اور تاریخ شامل ہیں۔ مجھے اس کے مطالعے میں مدد کرنے میں مزا آیا۔ یوگا اور آیور وید، عالمی سطح پر اہم بھارتی ثقافتی طرز عمل بھی اسکول کے نصاب کا ایک حصہ ہو گا جس کے نتیجے میں طلبا کو دوسرے ثقافتی طریقوں سے روشناس کیا جائے گا۔ ویژن 2030 کے تحت اسکولوں میں بھی انگریزی زبان لازمی ہوگئی ہے۔ سعودی عرب کے شہزادہ محمد بن سلمان عبد العزیز وژن 2030‘کے ذریعے سعودی عالمی معیشت کے تناظر میں سرمایہ کاری کے لئے ایک ماحول پیدا کرنا چاہتا ہے۔ گذشتہ ہفتے سعودی وزارت داخلہ نے ایک تاریخی اقدام کے تحت مسجدالحرام میں خدمت کرنے والی خواتین عمرہ اور حج گارڈز کی تصاویر شائع کی تھیں، ان تصاویر میں پہلی بار مسجد الحرام میں خواتین سیکیورٹی گارڈز کو ڈیوٹی پر مامور کیا اور خواتین سیکیورٹی گارڈز نے لوگوں کو تحفظ فراہم کیا‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
سعودی ویژن 2030 کے آفیشیئل ٹویٹر ہینڈل کی جانب سے 25 اپریل 2016 کو گئے ٹویٹ میں بتایا گیا کہ ویژن 2030 کا علان ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کیا۔ اس ویژن کا مقصد، سعودی عرب کے تیل پر انحصار کم کرنے، اس کی معیشت کو متنوع بنانے اور صحت، تعلیم، بنیادی ڈھانچے، تفریح اور سیاحت جیسے عوامی خدمات کے شعبوں کی ترقی کے لئے ہے۔ جبکہ وائرل کئے جا رہے دعوی کے مطابق یہ ویژن 2030 محض تعلیمی ہے۔
اپنی پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم سعودی عرب کے ویژن 2030 کی آفیشیئل ویب سائٹ پر گئی اور وہاں سے سچ جاننے کی کوشش کی۔ ویب سائٹ پر ہمیں ایسی کوئی بھی معلومات نہیں ملی جو اس دعوی کی تصدیق کرتی ہو۔
وائرل کی جا رہی پوسٹ میں سعودی شہری نائف المرواعی کا حوالہ دیتے یہ فرضی خبر وائرل کی جا رہی ہے۔ ٹویٹر سرچ میں ہمیں عرب نیوز کی کارسپانڈینٹ نعمت خان کی جانب سے 28اپریل 2021 کو کیا گیا ایک ٹویٹ ملا۔ ٹویٹ میں نائف المروی کی جانب سے کئے گئے ٹویٹ کے اسکرین شاٹ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ نائف المروی نے آبجیکٹیو سوالوں کے ایک کولاج کو شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا،’سعودی عرب ویژن 2030 اور نصاب تعلیم بقائے باہمی ، اعتدال پسند اور رواداری پیدا کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔ معاشرتی علوم میں آج میرے بیٹوں کے اسکول کے امتحانات کے میں ہندومت ، بودھ ازم ، رامائن ، کرما ، مہابھارت اور دھرم کے تصورات اور تاریخ سے متعلق سوال آئے ہیں۔ مجھے اس کے مطالعے میں مدد کرنے میں بہت اچھا لگا‘‘۔ اسی پوسٹ کے اسکرین شاٹ کو شیئر کرتے ہوئے نعمت نے لکھا،’ ہندوستانی میڈیا میں یہ فرضی خبر پھیلائی جا رہی ہے کہ سعودی کے ویژن 2030 میں مہابھارت اور رامائن شامل ہیں۔ یہ فرضی خبر سعودی کے یوگا ٹوینر ڈاکٹر نوف الموری کے ٹویٹ کے بعد سے وائرل ہوئی ہے۔ جبکہ نوف کے بچے سعودی کے انٹنیشنل انڈین اسکول سے تعلیم حاصل کر رہے ہیں جہاں شروعات سے ہی یہ پڑھایا جا رہا ہے‘‘۔ مکمل ٹویٹ نیچے دیکھیں۔
وشواس نیوز نے اس وائرل دعوی کو اٹرنیشنل افیئرس صحافی، مشرق وسط معاملوں کے ماہر اور یونی ورسٹی آف وارسا کے انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل رلیشنس کے وزیٹنگ فیکلٹی سوربھ شاہی کے ساتھ شیئر کیا۔ سوربھ نے ہمیں بتایا کہ یہ پوسٹ پوری طرح بےبنیاد ہے۔ یہ وائرل خبر یوگا ٹوینر نوف کے بعد سے سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ لیکن سعودی ویژن 2030 میں رامائن یا مہابھارت کو شامل کرنے جیسا کوئی علان نہیں کیا گیا ہے۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف نے خود سے متعلق کوئی بھی معلومات فیس بک پر شیئر نہیں کی ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل دعوی فرضی ہے۔ سعودی عرب کے ویژن 2030 میں رامائن اور مہابھارت کو اسکولوں میں پڑھانے جیسا کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
- Claim Review : سعودی عرب کے نئے تعلیمی نصاب میں رامائن،مہابھارت شامل
- Claimed By : Sohaib Bin Inyat
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔